فوج کے متعلق میری تقاریر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر سمجھا گیا لیکن اگر میرے کسی جملے یا الفاظ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تومیں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔ الطاف حسین
ایم کیوایم پاکستان اور اس کی مسلح افواج کا احترام کرتی ہے۔ الطاف حسین
قاتلوں کو پکڑنے کی بجائے شہید ہونے والے کارکنان کے ماں باپ کو پکڑا جائے اور کارکنان کی تشدد زدہ لاشوں کی تصاویر کو دیکھ کر غصہ آنا ایک فطری عمل ہے۔ الطاف حسین
ہر جمہوری ملک کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو برابری کی بنیاد پر بلا تفریق رنگ و نسل و مذہب آزادی اظہارکے مواقع فراہم کرے
ایم کیو ایم ہر قسم کے تشدد ، لوٹ مار، عوامی املاک کونقصان پہنچانے کے سخت خلاف ہے اور پرامن سیاسی جدوجہد پر مکمل یقین رکھتی ہے
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ تھر کے معصوم انسانوں کی زندگی بچانے کے لئے فوری اقدامات کریں
ایم کیو ایم لیبر ڈویژن کے زیراہتمام کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب
28جنوری 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہا ہے کہ فوج کے متعلق میری تقاریر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر سمجھا گیا لیکن اگر میرے کسی جملے یا الفاظ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تومیں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں۔ ایم کیو ایم پاکستان اور اس کی مسلح افواج کا احترام کرتی ہے۔ہم پاکستان کے دوست تھے ، ہیں اور رہیں گے۔ ایم کیو ایم کا ایک ایک کارکن پاکستان کی بقاء و سلامتی کے لئے پاک افواج کے ساتھ اپنی جانوں کا نذرانہ دینے کے لئے تیار ہے۔ یہ بات انہوں نے ایم کیو ایم لیبر ڈویژن کے زیراہتمام کراچی پریس کلب پر ایک بہت بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔جناب الطاف حسین کی تقریر ، تحریراور تصویرکی میڈیا میں اشاعت پرپابندی کے خلاف کئے گئے اس مظاہرے میں مختلف نجی و سرکاری اداروں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں ملازمین نے شرکت کی۔
جناب الطاف حسین نے کہا کہ پاکستان میں مختلف سیاسی رہنماؤں کی جانب سے اداروں کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا لیکن ان پر پابندی نہیں لگا ئی گئی۔ تاہم الطاف حسین اور ایم کیو ایم پر اس لئے پابندی لگائی گئی کہ ایم کیوایم نے چالیس برسوں میں ملک میں ایک ایسانظریاتی طبقہ پیدا کردیا ہے جو بغیر کسی تفریق کے عام عوام کی مدد کرتا ہے ان کا علاج معالجہ اور دیکھ بھال کرتا ہے اگر ایسے لوگ حکومت میں آجائیں تو وہ حکومتی وسائل اپنی ذات کی بجائے ایمانداری کے ساتھ پاکستان کے غریب عوام کی فلاح وبہبود پر صرف کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی رحمت سے ایم کیو ایم کا پیغام ملک کے چپے چپے میں پھیل رہا ہے اور آج کے اس احتجاج میں مہاجر، پنجابی، سرائیکی، بلوچی، سندھی، پشتو ، کشمیری ، ہزاروال زبان سمیت پاکستان کی ہر قومیت کے لوگ موجود ہیں۔یہ الطاف حسین کا گلدستہ ہے جس میں ہر زبان اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے پھول کھلتے ہیں۔ ہر وہ انسان جس کے دل میں انسانیت کا درد ہو چاہے وہ کسی بھی قومیت سے تعلق رکھتا ہو وہ میرے ساتھ ہے اور میں اس کے ساتھ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر اور مٹھی میں قحط سالی اور غذائی قلت کے باعث معصوم بچے مر رہے ہیں، علاج معالجہ کے لئے اسپتالوں میں ضروری ادویات نہیں ہیں۔ آج کے اس اجتماع کے توسط سے میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ تھر کے معصوم انسانوں کی زندگی بچانے کے لئے فوری اقدامات کریں۔
جناب الطاف حسین نے اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 2013ء میں شروع کئے گئے آپریشن میں ایم کیو ایم کے سینکڑوں بے گناہ کارکنان کو گرفتار کیا گیا اور کئی کارکنان کو گرفتار کرنے کے بعد ماورائے عدالت قتل کردیا گیا۔جب گرفتار کارکنان کی تشدد زدہ لاشیں ملی تو میں نے سخت احتجاج کیا ۔ جس پر مجھے اور ایم کیو ایم کو دشمن سمجھ لیا گیا۔ جب غنڈہ عناصر اور قاتلوں کو پکڑنے کی بجائے شہید ہونے والے کارکنان کے ماں باپ کو پکڑا جائے اور کارکنان کی تشدد زدہ لاشوں کی تصاویر کو دیکھیں گے تو غصہ آنا ایک فطری عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو سمجھنا چاہئے کہ ایم کیو ایم ایک لبرل اور پروگرسیو سیاسی قوت ہے جو بین المذاہب ہم آہنگی پر یقین رکھتی ہے۔ ہم ملک سے جاگیردارانہ نظام کا خاتمہ چاہتے ہیں، ملک سے کرپشن اور اقرباپروری کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔ جناب الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر، کور کمانڈر کراچی نوید مختار اور ڈی جی رینجرز بلال اکبر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری تقاریر میں کہے گئے جملوں کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود اگر آپ سمجھتے ہیں کہ میرے یہ الفاظ آپ کے لئے مناسب نہیں ہیں تو میں اپنے یہ الفاظ واپس لیتاہوں۔اس وقت دنیا کی صورتحال انتہائی نازک ہے۔ میں پاکستان کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔ خدارا!ہمیں دشمن سمجھنے کی بجائے پاکستان کا دوست سمجھا جائے ۔ لہذا اسٹیبلشمنٹ کو بھی بڑے دل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ جن لوگوں کو بے گناہ گرفتار کیا گیا ہے انہیں رہا کیا جائے اور لاپتہ کارکنان کو بازیاب کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ مجھے اللہ تعالیٰ کی ذات کے علاوہ کسی کا ڈر اور خوف نہیں۔
اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے سفارتی حلقوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہر جمہوری ملک کا فرض ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو برابری کی بنیاد پر بلا تفریق رنگ و نسل و مذہب آزادی اظہارکے مواقع فراہم کرے۔آزادی اظہار انسان کاپیدائشی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم دہشت گردی کے سخت خلاف ہے ۔ ایم کیو ایم ہر قسم کے تشدد ، لوٹ مار، عوامی املاک کونقصان پہنچانے کے سخت خلاف ہے اور اپنے حقوق کے لئے پرامن سیاسی جدوجہد پر مکمل یقین رکھتی ہے۔
جناب الطاف حسین نے صحافی برادری کو یقین دلایا کہ ویج بورڈ کے فوری نفاذ کے لئے ایم کیو ایم ہر فورم پر اپنی آواز بلند کرتی رہے گی۔ انہوں نے لیبر ڈویژن کے ذمہ داران و کارکنان کو مختصر نوٹس پر کامیاب مظاہرے کے انعقاد پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔