باچہ خان یونیورسٹی پردہشت گردوں کے حملے میں 40طلبہ وطالبات اور عملے کے افراد شہید وزخمی ہونے پر فخریہ انداز میں فتح وکامرانی کے ترانہ گا نا افسوسناک ہے۔ ندیم نصرت
باچہ خان یونیورسٹی پر ممکنہ حملے کی اطلاع دس روز سے مقامی انتظامیہ، پولیس ، فوج و دیگر اداروں کودے رکھی تھی
کامیابی اور شجاعت کے نغمے اس وقت گائے جاتے تو زیادہ بہتر ہوتا کہ تمام طلبا دہشت گردوں کے حملے سے محفوظ رہتے اور دہشت گرداس حملے سے پہلے ہی واصل جہنم کر دیئے جاتے
ملک کی دیگرجماعتیں اسٹیبلشمنٹ کی جرات وبہادری کے ترانے اسلئے گارہی ہیں کہ ان کی اقتدار کی منزل اسٹیبلشمنٹ کی تعریف کرنے سے ہی میسر آسکتی ہے۔ندیم نصرت
لندن ۔۔۔ 21؍ جنوری 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائم مقام کنوینر ندیم نصرت نے گزشتہ روز چارسدہ میں باچہ خان یونیورسٹی پردہشت گردوں کے حملے کی شدیدمذمت کی ہے جس میں اطلاعات کے مطابق چار مسلح دہشت گرد وں نے یونیورسٹی میں باچہ خان کی یاد میں مشاعرہ کے موقع پر وہا ں مسلح حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 40سے زائد طلبا وطالبات ، اساتذہ کرام اورسیکوریٹی گارڈ شہید وزخمی ہوئے جبکہ چار دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے ۔ ندیم نصرت نے کہا کہ ہم اس واقعہ میں شہیدہونے والوں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں لیکن ہمیں اس بات پر شدید افسوس ہے کہ چار دہشت گردوں کی ہلاکت کے جواب میں اگر 40طلبہ وطالبات اور باچہ خان یونیورسٹی کے عملے کے افراد شہید وزخمی ہوں اس پر فخریہ انداز میں فتح وکامرانی کے ترانہ گائیں جائیں اور اسے بڑھ بڑھ کر شجاعت ودلیری سے تعبیر کیا جائے جب کہ ممکنہ حملے کی اطلاع گزشتہ دس روز سے مقامی انتظامیہ، پولیس ، فوج و دیگر اداروں کودے رکھی تھی ۔ ندیم نصرت نے کہاکہ میر ا سوال یہ ہے کامیابی اور شجاعت کے نغمے اس وقت گائے جاتے تو زیادہ بہتر ہوتا کہ تمام طلبا دہشت گردوں کے حملے سے محفوظ رہتے اور دہشت گرداس حملے سے پہلے ہی واصل جہنم کر دیئے جاتے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی دیگرجماعتیں صرف اسٹیبلشمنٹ کو خوش کرنے کی غرض سے ان کی جرات وبہادری کے ترانے اس لئے گارہی ہیں کہ ان کی اقتدار کی منزل انہیں اسٹیبلشمنٹ کی تعریف کرنے سے ہی میسر آسکتی ہے ۔