صلح کیلئے وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے سعودی عرب اور ایران کے دورے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ الطاف حسین
امن اور صلح کی اس مثبت کوشش میں وزیراعظم نوازشریف اور جنرل راحیل شریف کو میرا غیرمشروط تعاون حاصل ہوگا
ہمیں پروکسیز بنانے اور انہیں مخصوص مقاصد کیلئے دوسرے ملکوں میں بھیجنے کی پالیسی ترک کرنی چاہیے
لشکرجھنگوی، جیش محمد، جماعت الدعوۃ، جماعت اسلامی، اسلامی جمعیت طلبہ اور دیگر مذہبی انتہاپسند تنظیموں پر فی الفور پابندی لگا کر ان کے مراکز پر تالے ڈال دینے چاہئیں
ہم پاکستان کے دشمن نہیں دوست اور خیرخواہ ہیں، ہم پاکستان کی سلامتی وبقاء، ترقی، خوشحالی اور مضبوطی چاہتے ہیں
ہم اگر تلخ باتیں بھی کرتے ہیں تو وہ پاکستان کے دوست اور خیرخواہ کی حیثیت سے ملکی مفاد میں کرتے ہیں
مہاجروں کے ساتھ ساتھ تمام زبانیں بولنے والے غریبوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کررہے ہیں
کوٹہ سسٹم جیسا غیرمنصفانہ قانون ختم کیا جائے، فوج، پولیس سمیت تمام شعبوں میں مہاجروں کے ساتھ امتیازی سلوک ختم کیا جائے
میں کسی بھی قوم سے نفرت نہیں کرتا، میں صرف یہ چاہتاہوں کہ مہاجروں سے بھی نفرت نہ کی جائے اور انہیں بھی برابر کا پاکستانی سمجھا جائے
ایم کیوایم کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے اور نومنتخب بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دیے جائیں تاکہ وہ عوام کے مسائل حل کرسکیں
میڈیا کو میئر کے منصب کی عزت کرتے ہوئے وسیم اختر کو میڈیا میں ان کا جائز حصہ دینا چاہیے
نارتھ ناظم آباد جیم خانہ میں نارتھ ناظم آباد ریزیڈینٹس کمیٹی کے زیراہتمام منعقد کئے گئے اجتماع سے خطاب
کراچی ۔۔۔ 17 جنوری 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ میں سعودی عرب اورایران کے مابین صلح کے لئے وزیراعظم نوازشریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کی جانب سے سعودی عرب اورایران کے دورے کاخیرمقدم کرتاہوں اورانہیں اس پرمبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ ایک مثبت قدم ہے اورامن اورصلح کی اس مثبت کوشش میں وزیراعظم نوازشریف اورجنرل راحیل شریف کو میرا غیرمشروط تعاون حاصل ہوگا۔انہوں نے ان خیالات کااظہارہفتہ کی شب نارتھ ناظم آبادجیم خانہ میں نارتھ ناظم آبادریزیڈینٹس کمیٹی کے زیراہتمام منعقدکئے گئے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وکلاء، انجینئرز، ڈاکٹرز، ادیب، شاعر،پروفیسرز، تاجر،دانشور اورعمائدین کے ساتھ ساتھ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان، نامزدمیئرکراچی وسیم اختر، ارکان اسمبلی اوردیگرذمہ داروں نے بھی شرکت کی۔ جناب الطاف حسین نے ایک بارپھراپنے اس مؤقف کودہرایاکہ پاکستان کو34 ممالک کے اتحادمیں شامل نہیں ہوناچاہیے، ہم کسی بھی تنازعہ میں اپنی افواج نہ بھیجیں اورپاکستان کی سلامتی واستحکام کے لئے سوچیں۔ تمام حاظرین نے ہاتھ اٹھاکر جناب الطاف حسین کی اس بات کی تائیدکی۔ انہوں نے وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے سعودی عرب اورایران کے دورے کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ اگر وہ سعودی عرب اورایران میں مصالحت کرادیں تویہ خطہ کے امن کیلئے نیک قدم ہوگا۔ قرآن مجیدکی سورہء حجرات میں بھی اللہ تعالیٰ کا یہی فرمان ہے کہ اگرمومنوں کے دوفریق آپس میں لڑپڑیں توان میں صلح کرادو۔ انہوں نے کہاکہ میں دعاکرتاہوں کہ اللہ تعالیٰ وزیراعظم نوازشریف اور جنرل راحیل شریف کی کوششوں کوکامیاب کرے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہمیں پروکسیزبنانے اورانہیں مخصوص مقاصدکیلئے دوسرے ملکوں میں بھیجنے کی پالیسی ترک کرنی چاہیے، ہمیں نہ تو پروکسیزبنانے چاہئیں اورنہ ہی ان کی حمایت کرنی چاہیے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ لشکرجھنگوی، جیش محمد ، جماعت الدعوۃ ، جماعت اسلامی،اسلامی جمعیت طلبہ اوراسی طرح کی دیگرمذہبی انتہاپسندتنظیموں پر فی الفور پابندی لگاکر ان کے مراکزپرتالے ڈال دینے چاہئیں۔ تمام حاظرین نے ہاتھ اٹھاکراس مطالبہ کی تائید کی ۔انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کے دشمن نہیں دوست اورخیرخواہ ہیں ، ہم پاکستان کی سلامتی وبقاء، ترقی ، خوشحالی اورمضبوطی چاہتے ہیں،ہم اگرتلخ باتیں بھی کرتے ہیں تووہ پاکستان کے دوست اور خیرخواہ کی حیثیت سے ملکی مفادمیں کرتے ہیں ۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم ایک سیاسی تحریک ہے جو فرسودہ جاگیردارانہ نظام کاخاتمہ کرکے محروم لوگوں کوان کے حقوق دلانا چاہتی ہے ، ہم مہاجروں کے ساتھ ساتھ تمام زبانیں بولنے والے غریبوں کے حقوق کیلئے جدوجہدکررہے ہیں۔کوٹہ سسٹم کے نام پر صوبائی ملازمتوں میں مہاجروں کو یکسر نظراندازکیاجاتاہے، آج سندھ سیکریٹریٹ میں مہاجرڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملک سے کوٹہ سسٹم جیسا یہ غیرمنصفانہ قانون ختم ہو اور فوج ، پولیس، سول سروسز سمیت تمام شعبوں میں مہاجروں کے ساتھ کیاجانے والا امتیازی سلوک ختم کیاجائے ۔انہوں نے کہاکہ میں سندھی، پنجابی ، بلوچ ،پختون، سرائیکی ،کشمیری، ہزارے وال یاکسی بھی قوم سے نفرت نہیں کرتا، میں صرف یہ چاہتاہوں کہ مہاجروں سے بھی نفرت نہ کی جائے اور انہیں بھی برا بر کا پاکستانی سمجھاجائے۔ جناب الطاف حسین نے پاکستان میں مزیدصوبوں اورانتظامی یونٹس کے قیام کے مطالبہ کو دہرایا اورایک بارپھریہ یقین دلایاکہ سندھ میں شہری صوبہ پر صرف مہاجروں کاہی حق نہیں ہوگا بلکہ یہاں رہنے والے تمام سندھیوں، بلوچوں، پنجابیوں،پختونوں، سرائیکیوں، ہزارے وال، کشمیریوں اورتمام برادریوں اورمذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے برابرکے حقوق ہوں گے۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم ہربارعوام کے ووٹوں سے کامیاب ہوتی آئی ہے لیکن اس کے بارے میں یہ پروپیگنڈے کئے جاتے رہے کہ ایم کیوایم بندوق کی نوک پر یازورزبردستی سے ووٹ حاصل کرتی ہے ، ایم کیوایم نے رینجرزاورفوج کی موجودگی میں نہ صرف این اے 246کے ضمنی انتخابات میں شاندارکامیابی حاصل کی بلکہ حالیہ بلدیاتی انتخابات میں بھی کراچی،حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، نوابشاہ، ٹنڈوالہ یاراوردیگر شہری علاقوں سے کامیابی حاصل کی اوردنیاکوایک بارپھریہ بتادیاکہ اسے عوام کا حقیقی مینڈیٹ حاصل ہے،اب سیاسی مخالفین ،سیاسی تجزیہ نگاروں اوراینکرزکوبھی ایم کیوایم کے مینڈیٹ کے بارے میں منفی پروپیگنڈے کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے مینڈیٹ کوتسلیم کیاجائے اورنومنتخب بلدیاتی نمائندوں کواختیارات دیے جائیں تاکہ وہ عوام کے مسائل حل کر سکیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ نامزدمیئرکراچی وسیم اختر عوام کابھرپورمینڈیٹ لیکرکامیاب ہوئے ہیں لہٰذامیڈیاکوبھی میئرکے منصب کی عزت کرتے ہوئے انہیں میڈیامیں ان کاجائزحصہ دیناہیے ۔تقریب سے نامزدمیئرکراچی وسیم اختر،رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر شاہدپاشا ،رکن رابطہ کمیٹی ڈاکٹرعبدالقادر خانزادہ اوردیگر نے بھی خطاب کیا۔