وزیر داخلہ نے ببانگ دہل دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میں داعش کا سرے سے وجود ہی نہیں لیکن داعش کی جانب سے حالیہ پرتشدد واقعات پر ان کا کیا کہنا ہے؟
قائد تحریک الطاف حسین کی براہ راست خطابات، خبروں اور تصاویر کی کوریج پر عائد پابندی ختم کی جائے، اے پی ایم ایس او کا مطالبہ
کراچی ۔۔۔ 14؍ جنوری 2016ء
آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین سرفراز احمد صدیقی نے پاکستان میں بڑھتے ہوئے داعش کے اثر و رسوخ اور پر تشدد کاروائیوں پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ نے ایوان میں ببانگ دہل دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان میں داعش کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں ہے لیکن پاکستان میں داعش کی جانب سے کئے جانے والے حالیہ پرتشدد واقعات پر ان کا کیا کہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستانی قوم کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں جناب الطاف حسین جیسا عظیم لیڈر میسر ہے جس نے ہمیشہ عوام کو سچ سے آگاہ کیا اور ان کی صحیح سمت میں رہنمائی کی اور الطاف حسین ہی تھے جنہوں نے سب سے پہلے کراچی میں طالبانائزیشن کی نشاندہی کی تھی اور تقریباً ڈیڑھ سال قبل پاکستان میں داعش کی موجودگی کی نشاندہی کردی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں مرکزی کابینہ نے مزید کہا کہ جناب الطاف حسین جیسے رہنما جنہوں نے ہمیشہ ملک و قوم آنے والے خطرات سے آگاہ کیا اور جنہوں نے ہمیشہ سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کہا ان کے براہ راست خطابات، خبروں اور تصاویر کی کوریج پرعائد پابندی ختم کی جائے۔