جب تک مذہبی انتہاپسندی کی تعلیم دینے والے مدرسوں اور عناصر کی بیخ کنی نہیں کی جائے گی ملک سے مذہبی انتہاپسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔ الطاف حسین
میں نے کئی برس قبل خبردار کیا کہ کراچی میں طالبانائزیشن ہورہی ہے لیکن حکومت نے اس سے انکار کیا، آج کراچی کے مضافاتی علاقے طالبان کے گڑھ بن چکے ہیں، میں نے داعش کی پاکستان آمد سے آگاہ کیا تو حکومت نے اس سے بھی انکار کیا
آج کراچی اور پنجاب کے مختلف شہروں سے داعش سے وابستہ لوگ پکڑے جارہے ہیں اور ان کا نیٹ ورک سامنے آرہا ہے لیکن حکومت پاکستان مسلسل حالت انکار میں رہ رہی ہے
مولانا عزیز نے آرمی اسکول پر حملے اور بچوں کے قتل کو جائز قرار دیا مگر چوہدری نثارکہتے ہیں ہم مولانا عزیز کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتے
چار صوبے پاکستان کے تمام عوام کی محرومی دور نہیں کرسکے، محروم عوام کو انکے حقوق دینے اور گڈگورننس کیلئے 20 صوبے قائم کئے جائیں
کراچی صوبہ صرف مہاجروں کا نہیں بلکہ تمام شہریوں کا صوبہ ہوگا خواہ ان کا تعلق کسی بھی قومیت، کسی بھی فقہ یاکسی بھی مذہب سے کیوں نہ ہو
عوام نے بلدیاتی انتخابات میں ایم کیوایم کو بھاری اکثریت سے کامیاب کرایا لیکن پیپلزپارٹی کی حکومت نے بلدیاتی اداروں سے انکے اختیارات چھین لئے
حکومت بلدیاتی اداروں کوانکے اختیارات واپس کردے ورنہ ہمارے پاس بلدیاتی اداروں کے اختیارات کے حصول کیلئے دمادم مست قلندر کے سوا کوئی چارہ نہیں رہے گا
اگر اسٹیبلشمنٹ سندھیوں اور دیگر ناقدین کے تحفظات دور کرسکے تو کالاباغ ڈیم بھی بنایا جائے
ڈیفنس میں منعقدہ عشائیہ سے خطاب، تقریب میں انجینئرز، ڈاکٹرز، وکلا، پروفیسرز، مختلف شعبوں کے پروفیشنلز کی شرکت
تقریب میں ایم کیوایم کے سینئرڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار، نامزد میئر کراچی وسیم اختر اور نامزد ڈپٹی میئر ڈاکٹر ارشد وہرہ بھی موجود تھے
لندن ۔۔۔ 2 جنوری 2016ء