ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیروپر
کرسمس کے سلسلے میں منعقد ہ پروگرام کے شرکاء سے
قائد تحریک جناب الطاف حسین کا خطاب
23، دسمبر 2015ء
معزز حاضرین ۔۔۔خواتین و حضرات ۔۔۔بچےِ بچیو!
گڈایوننگ(Good Evening ) آپ سب کو کرسمس عید مبارک ہو۔۔۔آپ لوگوں نے جتنی بھی تعلیم حاصل کی ہے۔۔۔ جتنا پڑھا لکھا ہے ۔۔۔یا تاریخ کے حوالہ سے ریسرچ کرکے جتنی(Authentic) فلمیں بنی ہیں وہ آپ نے دیکھی ہونگیں۔۔۔ کیا ان فلموں میں آپ نے حضرت عیسیٰ روح اللہ کے معجزات نہیں دیکھے۔۔۔؟ کیا آپ نے نہیں پڑھا ، نہیں سنا کہ ایک آدمی جوبصارت سے محروم تھا اور دیکھ نہیں سکتا تھا ۔۔۔ یسوع مسیح ؑ نے اس کی آنکھوں پر ہاتھ لگایاتو اس کی بینائی واپس آگئی۔۔۔اسی طرح کیا آپ نے نہیں سنا کہ ایک گھر میں نوجوان لڑکی کا انتقال ہوگیا۔۔۔اس لڑکی کے گھروالے رورہے تھے۔۔۔ مائیں، بہنیں بین کررہی تھی۔۔۔حضرت یسوع مسیح ؑ نے جب وجہ معلوم کی تو پتہ لگا کہ ان کی جوان لڑکی مرگئی ہے۔۔۔ جوبڑی پیاری بچی تھی اور گھر والوں سے اس کا مرنا برداشت نہیں ہورہا ہے۔۔۔ یسوع مسیح ؑ کھڑے ہوئے ۔۔۔ آپ نے اللہ تعالیٰ سے لو لگائی اور بچی کی زندگی کی دعا مانگی ۔۔۔تو معجزہ رونما ہوگیا کہ جس گھر میں تھوڑی دیر پہلے لوگ رورہے تھے ۔۔۔وہ حیرت زدہ وہوگئے کہ مرنے والی لڑکی مسایا کے معجزے سے دوبارہ زندہ ہوگئی
ان واقعات کی حکمت ۔۔۔ان کی گہرائی ہے یہ سبق دیتی ہے کہ اگراللہ کے نبی ؑ کو جادو دکھانا ہوتا تووہ دکھانے کے بعد ختم ہوجاتا لیکن ایک تو حضرت عیسی ؑ کی زندگی کا دور بہت مختصر سا دور گزراہے ۔۔۔دوسرے یہ کہ بہت تکلیف دہ گزرا ہے ۔ آپ ؑ نے جب اس اندھے کی آنکھیں ٹھیک کیں تو اس لئے نہیں کہ وہ دنیا کو دکھانا چاہتے تھے کہ وہ واقعاً یسوع مسیح ہیں۔۔۔آپ ؑ اگر یہ معجزہ نہ بھی دکھاتے تب بھی آپ ؑ یسوع مسیح تھے اور معجزے دکھاتے تب بھی یسوع مسیح ہی تھے۔۔۔انہوں نے ایک سبق دیا کہ دیکھو میں مسایا ہوں۔۔۔مسیحا ہوں۔۔۔ میں تو یہ آنکھ ٹھیک کررہا ہوں لیکن تم اگرکسی کی بینائی ٹھیک نہ کرسکے تو کم از کم کوشش ضرورکرنا ۔۔۔اس کیلئے جڑی بوٹیاں تلاش کرنا۔۔۔ علاج و معالجہ کرنا اور جن کی بینائی کمزور ہو اورکسی کو نظر نہ آتا ہوعلاج تلاش کرکے ایسی دوا بنانا کہ اس کی بینائی واپس آجائے اور وہ بھی دوسروں کی طرح دیکھنے لگیں۔۔۔ ہر چیز کے پیچھے ایک درس ہے ۔۔۔ایک حکمت ہے ۔۔۔یسوع مسیح نے مردہ لڑکی زندہ کردیا۔۔۔ اس کا مطلب معجزہ دکھانا نہیں تھا بلکہ یہ بتانا تھاکہ لڑکی کسی بیماری میں مبتلا ہوکر مرگئی تویسوع مسیح نے زندہ کردیا۔۔۔ لیکن اس کے پس پردہ انسانوں کیلئے درس ہے کہ تم کوشش کرو کہ بیماری میں مبتلا فرد کا علاج ہوجائے اورکوئی بھی بیمارانسان ۔۔۔علاج ومعالجہ کی سہولت نہ ہونے کے باعث موت کے منہ میں نہ جانے پائے ۔۔۔آج پوری دنیا میں کتنے ہسپتال ہیں۔۔۔انسان ، فانی ہے ۔۔۔ہرنفس کو موت کا مزا چھکنا ہے ۔۔۔آدمی کسی بھی وجہ کے باعث موت کے منہ میں جاتا ہے ۔۔۔اگر کوئی شخص دل کے مرض میں مبتلا ہے ۔۔۔اس کے جسم میں خون کی گردش کانظام صحیح نہیں ہے تواس کا علا ج کیاجائے اور ضرورت محسوس ہوتو اس کے دل کا بائی پاس کرکے نئی نالیاں لگائی جائیں تاکہ خون کی گردش کا نظام درست ہوسکے اور وہ شخص دوبارہ جینے کے قابل کردیاجائے۔۔۔اگر کسی شخص کے گردے خراب ہوجائیں تو ڈاکٹراس کے گردے تبدیل کردیتے ہیں۔۔۔یعنی یسوع مسیح ؑ کے ہر قدم پر۔۔۔ ان کی حرکات و سکنات کا ہر لمحہ ہمیں انسانیت کی خدمت کی تعلیم دیتا ہے مگر ہم بدقسمت اور بدبخت لوگ یسوع مسیح کی تعلیمات اوردرس کو سمجھ نہیں سکے۔
انسانوں کی خدمت کرنا سب سے بڑی عبادت ہے ۔ یسوع مسیح ؑ نے انسانوں کوجو دردس دیا ہے۔۔۔ جو تعلیم دی ہے۔۔۔ اس کو آپ سمجھنے کی کوشش کریں ۔۔۔ آپ یسو ع مسیح علیہ سلام کہتے ہیں کہ۔۔۔ اگر کوئی تمہارے ایک گال پر تھپڑ مارے تو دوسرا گال بھی پیش کردو ۔۔۔ پاسٹرز۔۔۔ پادری ۔۔۔ سب محترم ہیں۔۔۔ قابل احترام ہیں ۔۔۔ یسوع مسیح نے جب باقیماندہ رومن ایمپائر جو مذہب کے اعتبار سے (Jews) یہودی تھے ۔۔۔ان کیلئے یسوع مسیح کا پیغام اتنا پرکشش (Attractive) تھا کہ وہ تیزی سے پھیلنے لگا ۔۔۔جب یہ پیغام تیزی سے فروغ پانے لگا مخالفین یسوع مسیح کے دشمن ہوگئے اور حکومت تو اتنی دشمن ہوگئی کہ وہ جگہ جگہ آپ کو سونگھ سونگھ کر تلاش کیا کرتی تھی کہ مسایا کہاں ہیں ۔۔۔بالآخر مسایا ہی کے شاگردوں میں سے ایک شاگرد نے حکومت وقت کو جاکر بتادیا کہ یسوع مسیح کدھر ہیں۔۔۔ اس واقعہ کی تفصیل کا مقصد یہ ہے کہ جو بھی حق کی تبلیغ کرتے ہیں انہیں بہت ہوشیار رہنا چاہیے کیونکہ ان کے درمیان غدار بھی پیدا ہوسکتے ہیں ۔ یہاں میں یہ وضاحت کردوں یسوع مسیح کو معلوم تھا کہ غداری کون کرے گا۔۔۔ آپ چاہتے تو اس کی گردن اڑواسکتے تھے لیکن ہم گناہ گاروں کا بوجھ بھی یسوع مسیح کو لینا تھا۔۔۔بالآخریسوع مسیح گرفتار ہوگئے۔۔۔ان پر مقدمہ چلایا گیا۔۔۔پھریسوع مسیح اوران کے ساتھیوں مصلوب کرنے کی سزا سنادی گئی ۔۔۔ اس کو کہتے ہیں کروسی فائزنگ(Crucyfing)یعنی اس زمانے میں لکڑی کی کراس نما چیز بنائی جاتی تھی جس کے دواطراف میں کسی بھی انسان کے دونوں ہاتھوں اور نیچے پیر وں کو جوڑ کر موٹی موٹی کیلیں ٹھوک دی جاتی تھیں جس کے باعث ہاتھ پیروں سے خون بہتا رہتا تھا اورپھرمستقل خون ضائع ہونے کے سبب انسان اللہ کو پیارا ہوجاتا تھا ۔۔۔ اب آپ بتائیے ۔۔۔جو اندھوں کو بینائی دے دے ۔۔۔ جو مردوں کو زندہ کردے۔۔۔کیا وہ زندوں کو مردہ نہیں کرسکتا تھا ۔۔۔؟ کیا وہ آنکھوں والوں کو ایک اشارے سے اندھا نہیں کرسکتا تھا ۔۔۔؟ لیکن یسوع مسیح نے کیا ایسا نہیں کیا۔۔۔ کیوں کہ وہ دنیاکے نجات دہندہ بن کر آئے تھے ۔۔۔مسیحا بن کر آئے تھے اور جب یسوع مسیح کو مصلوب کیا جارہا تھا تو آپ نے سات مرتبہ چھوٹے چھوٹے کلمات ادا کیے۔۔۔ چھوٹے چھوٹے سات درس دیئے۔۔۔ پہلا درس تھا معافی۔۔۔ اور جب اس مقام پر پہنچے جسے کلوئی کہتے ہیں توجہاں یسوع مسیح کو مصلوب کیا گیا۔۔۔یسوع نے کہاکہ اے اللہ ! انہیں معاف کردے کیونکہ یہ نہیں جانتے کہ یہ کیا کررہے ہیں ۔۔۔یعنی ہم سب کے گناہوں کو معاف کرنے کیلئے یسوع نے صلیب پر لٹکنا گوارا کرلیا۔۔۔ یروشلم آنے سے پہلے وہ جانتے تھے کہ ان کو قتل کردیا جائے۔۔۔یہ جانتے بوجھتے انہوں نے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کیلئے خود کومصلوب ہونے کیلئے پیش کردیا کہ ہم سب کے گناہ دھل جائیں
دوسرا کلمہ تھا ، نجات کا۔۔۔ تیسرا کلمہ تھا محبت اور رقبت کا ۔۔۔ کہ پیار کرو ، محبت کرو ۔۔۔کسی سے نفرت مت کرو ۔۔۔چوتھا کلمہ تھا شدید ترک ۔۔۔ پانچواں کلمہ تھا مصائب ۔۔۔ چھٹا کلمہ تھا کفارہ اور ساتواں کلمہ تھا خداوند کو سپردگی کہ اپنی روح ان ہاتھوں کو سونپتا ہوں۔۔۔ میں آئندہ پھر کبھی ان کلمات کی تفصیل میں جاؤں گا۔
میرے بھائیو !
اب میں ہندؤں کا مقابلہ کروں ۔۔۔مسیحوں کا مقابلہ کروں ۔۔۔پارسیوں کا مقابلہ کروں ۔۔۔۔۔۔ مسلمانوں کاکروں ، اگر آپ سب کا نچوڑ نکالیں گے تو آپ کو چمکتا ہوا ستارا یسوع مسیح کی تعلیمات میں نظر آئے گا کہ جتنے مذاہب ہیں وہ سب محبت ، پیار کا درس دے رہے ہیں۔ میرے مسیح بھائیو!
آپ میرے بھائی ہو ۔۔۔میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ پاکستان میں غیرمسلموں کے ساتھ جو سلوک ہونا چاہتا تھا وہ نہیں ہورہا ہے ۔۔۔ ہم کوشش کررہے ہیں کہ غیرمسلم پاکستانیوں کو ان کے جائز حقوق میسر ہوں۔۔۔اس کیلئے ہم نے قومی اسمبلی میں ۔۔۔سینیٹ میں ۔۔۔ ہر جگہ آواز اٹھائی ہے حتیٰ کہ جہاں جہاں عیسائیوں پر مظالم ہوئے ہیں ، ہمارے وفد ( Delegation ) گئے اور ہم سے امداد ہوسکی ہے وہ ہم نے کی ہے اور جس دن پاکستان میں ایم کیو ایم کی حکومت میں قائم ہوجائے گی انشاء اللہ اس دن ہندو ، عیسائی ، پارسی کا مسلمان کا جھگڑا ہی ختم ہوجائے گا سب پاکستانی ہوجائیں گے ۔
میری اور ایم کیوایم کے تمام کارکنوں کی جانب سے آپ سب کو کرسمس کی دلی مبارکباد قبول ہو۔۔۔امید ہے کہ آپ بھی اپنی دعاؤں میں الطاف بھائی کو یاد رکھیں گے ۔۔۔ میں اللہ سے کہتا ہوں اے اللہ ۔۔۔تونے جو ہمت اور طاقت یسوع مسیح کو دی تھی۔۔۔ اس کا ایک قطرہ مجھے بھی عطافرمادے ۔۔۔ میں نے 25سال جلاوطنی میں گزارے۔۔۔حق پرستی کی جدوجہد کی پاداش ، میں تین مرتبہ جیلوں میں گیا ۔۔۔آج بھی ٹی وی۔۔۔ ریڈیو اور ہر جگہ پروگراموں میں ایم کیوایم کے خلاف جھوٹے قصے کہانیاں اورمنفی پروپیگنڈے سنتا رہا ہوں۔۔۔اور بس یہی دعا کرتا رہتا ہوں کہ اے اللہ ! مجھے ہمت دے کہ میں ان تمام مخالفتوں کے باوجود حق کی تعلیم دیتارہوں اس کی پاداش میں خواہ میرا مقدر بھی مصلوب ہونا کیوں نہ ہو میں خوشی سے مصلوب ہوجاؤں گا۔Merry Christmas to You، میں تمام کرسچن بھائیوں کو اور جو کرسچن نہیں ہیں ان سب سے کہتا ہوں کہ آج اگرآپ یسوع مسیح کو پیغمبرمانتے ہو توانہیں ایک حق پرست انسان سمجھ کے ان کو اوران کی قربانیوں کو سلام پیش کرنے کیلئے اپنے گھر میں ایک چھوٹی سے موم بتی روشن کرو۔۔۔ آپ سب کا میری رہاش گاہ پر تشریف لانے کا شکریہ ، ہم سب جمع ہوکر یسوع مسیح کا یوم پیدائش منائیں گے۔۔۔ان کی پیدائش کی خوشی میں کیک بھی کاٹیں گے۔
christmas the People livin Once again Merry Merry Happy Christmas to you and all over the world irrespective of their colour, gendet, sex and cast. May Jesus Criste fulfil your desires, May God give you health, prosperity and removes your all difficulties. Thank you very much and May God bless you. Merry Christmas
خدا حافظ