بلدیاتی نظام کو جنرل پرویز مشرف کے دور کے نظام جیسا بااختیار بنایا جائے۔ الطاف حسین
کونسلر، ڈسٹرکٹ چیئرمین، وائس چیئرمین، میئر ڈپٹی میئرکو زیادہ سے زیادہ اختیارات دیے جائیں
پیپلزپارٹی نے شہری حکومتوں کا نظام ختم کرکے بلدیاتی اداروں کو پھر بیوروکریسی کے ہاتھ میں دیدیا ہے
جب تک بااختیار شہری حکومتوں کا نظام قائم نہیں کیا جائے گا ملک میں گڈگورننس نہیں آسکتی
پیپلزپارٹی جمہوریت کی علمبردار ہے لیکن اس نے کئی سال تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہونے دیے
اپنے بنیادی حقوق کے حصول اور پرامن زندگی گزارنے کیلئے صوبے کا مطالبہ کررہے ہیں
نئے صوبوں کے قیام سے ملک کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوتے ہیں۔ الطاف حسین
پیپلزپارٹی پانچویں مرتبہ سندھ میں برسراقتدار ہے، اس نے سندھ کے شہروں، گاؤں گوٹھوں کیلئے کیا کیا؟
دنیا 21 ویں صدی میں داخل ہوچکی ہے لیکن سندھ کے گوٹھ آج بھی 18ویں صدی کے تاریک دور میں رہ رہے ہیں
نام نہاد قوم پرست عناصر سندھیوں کے حقوق کی باتیں کرتے ہیں لیکن حکومتوں سے مک مکاکرکے مفادات حاصل کرلیتے ہیں
قوم کامستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہوتاہے، سندھ کے نوجوان دھوکے بازوں کی باتوں میں ہرگزنہ آئیں
بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں نواب شاہ ،نوشیروفیروز، دھابیجی اوردادو میں منعقدہ جلسوں سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب
لندن۔۔۔17،نومبر2015ء