ہمیں اپنی غلطیوں کا ادرا ک ہے لیکن سیاسی کارکنان کی گرفتاری کا فائدہ مذہبی انتہاء پسندوں کو ہورہاہے،ڈاکٹرمحمد فاروق ستار
خیر پور میں فائرنگ سے 11افراد جاں بحق ہوئے ، لاہور میں سیاسی دفاتر سے جدید اسلحہ نکلالیکن کسی نے شور نہیں مچایا92ء میں آپریشن کیا گیا اور17سال بعد غلطی کا اعتراف کیا گیا ،2015ء کے آپریشن میں بھی ایساہی ہوگا
سندھ کے شہری علاقوں کے ساتھ ہمیشہ ناانصافی کی گئی ہے اور کراچی کو اسکے حق کا جائز حصہ نہیں دیا گیا ، عبد القادر خانزادہ حق پرست رکن قومی اسمبلی سنجے پروانی کی رہائش گا ہ پر منعقدہ تقریب سے خطاب
کراچی ۔۔۔یکم؍ نومبر2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما ڈاکٹر محمد فاروق ستارنے کہاہے کہ آج پوری دنیا کی سوچ اور ہماری سوچ میں فرق یہ ہے کہ ہمیں اپنی غلطیوں کا احساس کرنے میں دہائیاں لگ جاتی ہیں ،1970ء میں پاکستان کی تقسیم ہماری غلطی تھی جس کا ادراک کرنے میں ہمیں دہائیاں لگ گئیں جبکہ دنیا کے دیگر معاشرے اپنی غلطیوں کا فور ی ادراک کرکے اپنی اصلاح کرلیتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیفنس میں حق پرست ایم کیوا یم کی جانب سے ہندو برادری کے اعزا زمیں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ92ء میں ایم کیوا یم کے خلاف ریاستی آپریشن کیا گیا اور یہ جواز بتایا گیا کہ کراچی میں ایم کیوایم کے پاس 1لاکھ کلاشن کوفیں موجود ہیں لیکن حقیقت میں ایسا کچھ نہیں ہوا اور 17سال بعد آپریشن کرنے والے برگیڈئیر امتیاز نے نیشنل ٹی وی پر آکر اپنی غلطی کا اعتراف کیاگیا اسی طرح حکیم سعید کے قتل کیس میں ایم کیوا یم کے کارکنا ن کو ملوث کرنے کی سازش کی گئی جس کی بعد میں معافی مانگی گئی،آج پھر ایم کیوا یم کے خلاف ریاستی آپریشن اور مختلف کہانیاں گھڑی جارہی ہیں ہمیں یقین ہے کہ 10سال بعد آپریشن کرنے والوں کو اپنی اس غلطی کا بھی ادراک ہوجائے گا۔انہوں نے کہاکہ کراچی آپریشن میں ایم کیوا یم کے ہمدردوں اور کارکنوں کے گھروں پر 4000ہزار سے زائد چھاپے مارے گئے ہیں لیکن کسی جگہ سے ایک گولی بھی نہیں چلی اور ریاستی اداروں کے کسی فرد سے مزاحمت نہیں کی گئی جبکہ کالعدم جماعتوں کے علاقو ں سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں پر جوابی حملے کئے گئے ہیں، خیر پور میں فائرنگ کرکے 11افراد کو جاں بحق کردیا گیا ، لاہور میں مختلف سیاسی جماعتوں کے دفاتر پر چھاپے پڑے تو انکے دفاتر سے جدید اسلحہ برآمد ہوالیکن کسی نے اس پر شور نہیں مچایا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں جمہوریت صحیح معنوں میں نافذ نہیں ہے جس کا نقصان عوام کو ہورہاہے،آج بھی کراچی میں طالبان اور القاعدہ کے نیٹ ورکس موجود ہیں ،پروفیسر شکیل اوج کے صاحب زادے نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہاکہ انکے والد کو القاعدہ طالبان نے شہید کیاہے لیکن اس کا ملبہ بھی ایم کیو ایم پر ڈالا جارہاہے۔انہوں نے کہاکہ ہم اعتراف کرتے ہیں ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں جس پر ہم نے کہاکہ اگر ہماری جماعت میں کسی نے قانون توڑا ہے تو ہم اپنے اندر سے برے لوگوں کو صاف کرنے کیلئے خود کورضاکارانہ طور سے پیش کریں گے لیکن ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا جارہاہے اور ہمارے بیگناہ سیاسی کارکنان کو بھی گرفتار اور تشدد