اسلامی جمعیت طلبہ کے غنڈہ عناصر کی جانب سے جامعہ کراچی میں طالبات پر تشدد کرنا انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔ علی مصطفی
طالبات پر تشدد کا واقعہ نہ صرف طالبات کوہراساں کرنے کے مترادف ہے بلکہ جامعہ کراچی کا نام بدنام کرنے کی سازش ہے۔ وجیہہ رؤف
اے پی ایم ایس او کے زیر اہتمام جامعہ کراچی میں جمعیت کے غنڈہ عناصر کی جانب سے طالبات پر تشدد کئے جانے کے خلاف
کراچی پریس کلب پرطلبہ و طالبات کا الشان احتجاجی مظاہرہ
کراچی ۔۔۔ 29؍ اکتوبر 2015ء
آل پاکستان متحدہ اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام جامعہ کراچی میں طالبات کے کرکٹ کھیلنے کے دوران اسلامی جمعیت طلبہ کے غنڈہ عناصر کی جانب سے طالبات پر تشدد کئے جانے کے افسوس ناک واقعہ کے خلاف کراچی پریس کلب پر طلبہ و طالبات کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا اورتشددکانشانہ بننے والی طالبات سے دلی ہمدردی کااظہارکیاگیا ۔ احتجاجی مظاہرے میں جامعہ کراچی سمیت کراچی کے تعلیمی اداروں کے طلبہ وطالبات سمیت متاثرہ طالبات کے اہل خانہ نے شرکت کی ۔اس موقع پراحتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اے پی ایم ایس او کے وائس چیئرمین علی مصطفی نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلبہ کے غنڈہ عناصر کی جانب سے جامعہ کراچی میں طالبات پر تشدد کرنا انتہائی افسوس ناک عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے طالبات پر تشدد اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ انھوں نے اسلام سے کچھ نہیں سیکھا کیونکہ اسلام تو ہمیں خواتین کی عزت و احترام کا درس دیتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں کہ اسلامی جمعیت طلبہ کے غنڈہ عناصر کی جانب سے تعلیمی اداروں میں طلباء پر تشدد کیا گیا ہو بلکہ جمعیت کی تاریخ اس قسم کی پرتشدد کاروائیوں سے بھری پڑی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی اسلامی جمعیت طلبہ کے غنڈہ عناصر کی جانب سے کراچی کے بیشتر تعلیمی اداروں میں طلبہ و طالبات پر تشدد کیا جاتا رہا ہے جس کے خلاف اے پی ایم ایس او ہمیشہ آواز بلند کرتی رہی ہے لیکن افسوس کہ جمعیت کے ان غنڈہ عناصر کے خلاف کاروائی سے ہمیشہ اجتناب برتا گیا اور اس بار شہر کی سب سے بڑی جامعہ میں طالبات پر تشدد کا واقع جامعہ کراچی کی انتظامیہ سمیت جامعہ میں موجود رینجرز کیلئے بھی سوالیہ نشان ہے۔اس موقع پر اے پی ایم ایس او کی وائس چیئرپرسن وجیہہ رؤف نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے احترام کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا کیونکہ خواتین کسی بھی معاشرے کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایک ایسے ملک میں کہ جہاں خواتین میں خواندگی کی شرح نچلی ترین سطح پر ہو وہاں تعلیمی اداروں میں نام نہاد طلبہ تنظیم کی جانب سے طالبات پر تشدد کرنے کا واقعہ نہ صرف طالبات کوہراساں کرنے کے مترادف ہے بلکہ جامعہ کراچی کا نام بدنام کرنے کی سازش ہے۔ اس موقع پر انھوں نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، صوبائی وزیر تعلیم نثار کھوڑو، وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر محمد قیصر سمیت تمام متعلقہ ذمہ داران سے مطالبہ کیا کہ جامعہ کراچی میں طالبات پر تشدد کے افسوس ناک واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اس واقع میں ملوث عناصر کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔