ماورائے عدالت قتل کئے گئے ایم کیوا یم کے کارکنان کوآہوں اورسسکیوں کے درمیان چکڑاگوٹھ قبرستان سپردخاک کردیاگیا
شہداء کی اجتماعی نمازجنازہ ایچ ایم گراؤنڈکورنگی نمبرڈیڑھ میں اداکی گئی
نمازجنازہ اورتدفین میں رابطہ،مستعفی اراکین اسمبلی ،ایم کیوایم کے ذمہ داران،کارکنان اورعوام کی بڑی تعدادنے شرکت کی
محمد عدیل ، کاشف خلیل اور شاہد غلام کو رینجرز نے گھروں سے کئی ماہ پہلے گرفتار کر کے لاپتہ کردیا تھا،سید آصف حسنین
10ستمبر کی رات انہیں جعلی مقابلے میں بیددردی سے شہید کردیاتھا
کارکنان کو انصاف فراہم کرنے کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے ،مستعفی رکن قومی اسمبلی کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا بریفنگ
کراچی: ۔۔۔12ستمبر2015ء
رینجرز کی جانب سے جعلی مقابلے میں جاں بحق ہونیوالے ایم کیوایم کے تین کارکنان کاشف خلیل، محمد عدیل اور شاہد غلام کوہفتے کے روزکورنگی نمبرڈیڑھ میں چکڑاگوٹھ قبرستان میں سپردخاک کردیاگیا،اس سے قبل ان کی اجتماعی نمازجنازہ ایچ ایم گراؤنڈکورنگی میں اداکی گئی۔نماز جنازہ اورتدفین میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر عبد القادر خانزادہ، شبیر قائم خانی ، محمدحسین،رضوان بابر ،مستعفی ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ، سیکٹرز و یونٹس کے کارکنان اور شہید کارکنان کے اہل خانہ سمیت عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔نماز جناز ہ کے بعد تینوں کارکنان کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ چکرا گوٹھ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔اس موقع پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے مستعفی رکن قومی اسمبلی سید آصف حسنین نے کہاکہ آج کراچی کے شہریوں نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی دہشت گردی کا نشانہ بننے والے اپنے تین اور بیٹوں کو شدید غم کے ساتھ سپر خاک کر دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ان تینوں کارکنان کو رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں نے اہل محلہ اور اہل خانہ کی موجودگی میں انکے گھروں سے کئی ماہ پہلے گرفتار کرنے کے بعد لاپتہ کردیا تھا اور 10ستمبر کی رات رینجرز نے انہیں ناردن بائی پاس پر جعلی مقابلے میں بیددردی سے شہید کردیاہے ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوا یم کے 150سے زائد کارکنان مختلف ایجنسیوں کی جانب سے گرفتاریوں کے بعد تاحال لاپتہ ہیں جن کی فہرستیں ہم نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کو فراہم کر دی تھیں لیکن ہمارے کارکنان کو بازیاب کرانے کے بجائے رینجرزکی جانب سے گزشتہ روز لاپتہ کارکنان کے متعلق جھوٹی اور بے بنیاد کہانیاں گھڑکر عوا م کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ بچے پاکستان بنانانے والوں کی اولادیں اور مہاجر تھے ملک بنانے والوں کی لاشیں اس بیدردی سے پھینکنا ملک کے ہر شہری کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔سید آصف حسنین نے کہاکہ جن لوگوں کے ہاتھوں میں ملک کا اقتدار ہے وہ ہمارے کارکنان کو انصاف فراہم کرنے کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کریں اور لاپتہ ساتھیوں کی بازیابی کو بخیر و عافیت ممکن بنائیں۔
واضح رہے کہ یہ تینوں کارکنان ایم کیو ایم کورنگی سیکٹر یونٹ 75سے وابستہ تھے ۔ محمدعدیل ولدمحمدشریف کویکم اپریل 2015ء کورینجرزنے کورنگی نمبرایک کے علاقے سیکٹر40۔سی میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتارکیاتھا،محمدعدیل کی والدہ نے 2 اپریل 2015ء کوان کی گرفتاری کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی۔کاشف خلیل ولدمحمدخلیل کو7 مئی 2015ء کو ان کے گھرسے رینجرزنے گرفتارکیاتھااورانہیں تشددکانشانہ بناتے ہوئے لے گئے تھے۔کاشف خلیل کی اہلیہ کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن بھی دائر کی گئی تھی ۔جبکہ جمعرات کی شب رینجرزکی جانب سے ان تمام کارکنان کو ناردن بائی پاس پر مقابلہ ظاہر کرکے بیدردی سے قتل کردیا گیا تھا جن لاشوں کی شناخت ان کے اہل خانہ نے ایدھی سرد خانے جاکر کی ۔