مری تصویر سے ڈرنے لگے ہو
(قائدتحریک الطاف حسین کی تقاریرپرپابندی پرمنظوم تبصرہ)
مری پرواز سے ڈرتے ہو اتنا
کہ اب تصویر سے ڈرنے لگے ہو
مرے خوابوں میں ہے کیا بات ایسی
کہ تم تعبیر سے ڈرنے لگے ہو
مرے ہاتھوں میں ہے جو مدتوں سے
تم اس تقدیر سے ڈرنے لگے ہو
لہو کو گرم کردیتی ہے جو کہ
تم اس تقریر سے ڈرنے لگے ہو
شعور و فکر جس سے پھیلتا ہے
تم اس تحریر سے ڈرنے لگے ہو
جو تاریکی پہ غالب آرہی ہے
تم اس تنویر سے ڈرنے لگے ہو
مرے پاؤں میں جو ڈالی ہے تم نے
اسی زنجیر سے ڈرنے لگے ہو
تمہاری سازشیں ناکام ہیں تو
مری تدبیر سے ڈرنے لگے ہو
(مصطفےٰؔ عزیزآبادی) 10ستمبر2015ء