قائدتحریک الطاف حسین نے بھارتی حکومت یا بھارتی ہائی کمشنرکوکوئی خط نہیں لکھا۔ایم کیوایم
اس بارے میں بعض مخالف سیاسی رہنماؤں اور میڈیا کے ایک مخصوص حلقہ کاپروپیگنڈہ سراسر بے بنیاد، گمراہ کن اورقابل مذمت ہے ۔ ترجمان
خط رابطہ کمیٹی کے تین نئے ارکان کی جانب سے تھا جو انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ پچاس سے زائدملکوں کے سفارتکاروں کوبھیجاگیاتھااور دفتری غلطی کی وجہ سے انڈین ہائی کمیشن کوبھی ارسال کردیاگیا
سفارتکاروں اورانسانی حقوق کی تنظیموں کوبھیجے جانے والے خط کوقائدتحریک الطاف حسین سے منسوب کرناقابل مذمت ہے
لندن ۔۔۔ 7 اگست 2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان نے بعض مخالفین کی جانب سے گزشتہ روز رابطہ کمیٹی کے ارکان کے سفارتکاروں اورانسانی حقوق کی تنظیموں کوبھیجے جانے والے خط کوقائدتحریک الطاف حسین سے منسوب کرنے کی شدیدمذمت کی ہے ۔ اپنے ایک بیان میں ترجمان نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ قائدتحریک الطاف حسین کی جانب سے بھارتی حکومت یااسلام آبادمیں موجود بھارتی ہائی کمشنرکوکوئی خط نہیں لکھاگیااوراس بارے میں بعض مخالف سیاسی رہنماؤں اور میڈیا کے ایک مخصوص حلقہ کی جانب سے کیاجانے والاپروپیگنڈہ سراسر غلط ،بے بنیاداورگمراہ کن ہے ۔ ترجمان نے کہاکہ گزشتہ روزجس خط کاذکرکیاگیاتھاوہ قائدتحریک الطاف حسین کانہیں بلکہ رابطہ کمیٹی کے تین نئے ارکان کی جانب سے تھاجس کے بارے میں گزشتہ روزہی یہ وضاحت کی جاچکی ہے کہ یہ خط انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ پچاس سے زائدملکوں کے سفارتکاروں کوبھیجاگیاتھااورایک دفتری غلطی کی وجہ سے انڈین ہائی کمیشن کوبھی ارسال کردیاگیالیکن اس وضاحت کے باوجود بعض ایم کیوایم دشمن عناصر ایم کیوایم کوبیجاتنقیدکانشانہ بنارہے ہیں اوراس خط کوقائدتحریک الطاف حسین سے منسوب کرکے عوام کوگمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔