بینک کھاتے داروں پراعشاریہ چھ فیصدکٹوتی کاسیاہ قانون فی الفور واپس لیاجائے،رابطہ کمیٹی
حکومت کی جانب سے اس قسم ظالمانہ قانون کے نافذسے ملک کے عوام خصوصاًتاجربرادری میں شدیدتشویش پائی جارہی ہے،رابطہ کمیٹی
کٹوتی کے ظالمانہ اورغیرمنصفانہ قانون سے ملک بھرکی کاروباری سرگرمیوں کوشدیددھچکاپہنچاہے،رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
ایم کیوایم 0.6فیصدکٹوتی کویکسرمستردکرتی ہے اوراس کے خلاف احتجاج میں تاجربرادری کے ساتھ ہے،رابطہ کمیٹی
کراچی:۔۔۔ 4جولائی2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے حکومت کی جانب سے یکم جولائی سے بینک کھاتے داروں کی ہرٹرانزیکشن پر0.6فیصدکٹوتی کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے۔ایک بیا ن رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کٹوتی کے ظالمانہ اورغیرمنصفانہ قانون سے ملک بھرکی کاروباری سرگرمیوں کوشدیددھچکاپہنچاہے اورکھاتے داروں کے لئے رقوم کالین دین مشکل ہوگیاجبکہ تجارتی سرگرمیوں بھی شدیدمتاثرہوئی ہیں۔رابطہ کمیٹی نے 0.6فیصدکٹوتی کویکسرمستردکرتے ہوئے کہاکہ بینک کھاتے داروں کی ہر ٹرانزیکشن پر0.6فیصدکٹوتی سے ایک لاکھ روپے پر 600 روپے کی کٹوتی ہوگی جوملک کے عوام وتاجروں کے ساتھ سراسرظلم وزیادتی اور نا انصافی ہے۔رابطہ کمیٹی مزیدکہاکہ سیاہ قانون کی موجودگی میں تاجر برادری کابینکوں سے کاروبار کرناکسی صورت ممکن نہیں اورتاجربینکوں سے کاروباربندکرنے پرمجبورہیں جس کی ذمہ دارموجودہ حکومت ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکومت کی جانب سے اس قسم ظالمانہ قانون کے نافذسے ملک کے عوام خصوصاًتاجربرادری میں شدیدتشویش پائی جارہی ہے اوروہ بینکوں سے کاروبارکرنے کے بجائے نقدلین دین پرمجبورہورہے ہیں۔رابطہ کمیٹی نے 0.6 فیصد کٹوتی کے سیاہ قانون کے خلاف تاجربرادری کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم تاجروں کے ساتھ جوکسی صورت اس سیاہ قانون کے تسلیم نہیں کریگی اور اس کے خلاف اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈکرائے گی ۔رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم میاں محمدنوازشریف اوروفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارسے مطالبہ کیاکہ بینک کھاتے داروں پر0.6فیصدکٹوتی کاسیاہ قانون فی الفور واپس لیاجائے اورعوام اورتاجروں کوریلیف فراہم کیاجائے۔