وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ایم کیو ایم کے قائد جناب الطاف حسین کا ٹیلیفون پر رابطہ
سندھ آگ میں جل رہا ہے ایم کیو ایم کے کارکنان پر جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔ الطاف حسین
رینجرز نے پورے سندھ کو مقبوضہ سندھ بنا دیا ہے لیکن قائم علی شا ہ اور آصف علی زرداری کا رویہ افسوسناک ہے۔ الطاف حسین
قائم علی شاہ اپنی ضعیف العمری کے باعث الفاظوں کو صحیح معنوں میں سمجھ نہیں پارہے تھے۔الطاف حسین
دبئی میں پیپلز پارٹی کے کوچئرمین آصف علی زرداری کودو ٹیلی فون نمبروں پر متعدد بار فون کئے
لیکن وہاں بھی کسی نے فون نہیں اٹھایا ۔الطاف حسین
لندن۔۔۔ 4جولائی2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قا ئد جناب الطاف حسین نے سندھ کے شہریوں پر رینجرز کے غیر آئینی، غیر قانونی اور زمانہ جاہلیت کے ظلم و ستم ڈھانے کے خلاف وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو فون کیا کیونکہ دوسرے فون سے کیا گیا تھا تو آواز صاف نہیں آرہی تھی اور سائیں قائم علی شاہ اپنی ضعیف العمری کے باعث الفاظوں کو صحیح معنوں میں سمجھ نہیں پارہے تھے جس پر جناب الطاف حسین نے ان سے کہا کہ میں اپنے ڈائریکٹ فون سے آپ کو فون کرتا ہوں لیکن وزیر اعلیٰ سندھ کے بجائے آپریٹر نے فون اٹھایا اور کہا کہ کیا آپ کی بات نہیں ہوئی جس پر میں نے جواب دیا کہ لائن خراب تھی اس لئے میں نے سائیں سے کہا کہ میں اپنے فون سے آپ کو فون کرتا ہوں۔ آپریٹر نے کہا ایک منٹ ہولڈ کیجئے میں فون ملاتا ہوں تو حسب روایت ہولڈ پرذوالفقار علی بھٹو مرحوم اور بے نظیر بھٹو مرحومہ کی ریکارڈڈ تقاریر سننے کو ملی۔ تھوڑی دیر بعد آپریٹر واپس آیا اور کہا کہ میں دو منٹ بعد آپ کو واپس ملاتا ہوں۔
اس کے بعد قائم علی شاہ یا ان کے آپریٹر کا آدھا گھنٹہ انتظار کرنے کے باوجود فون نہیں آیا۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ میں سندھ کے تمام مستقل باشندوں اردو اور سندھی بولنے والے سندھیوں کے علم میں یہ رویہ لانا چاہتا ہوں کہ یہ رویہ قائم علی شاہ کے ہے ۔ اس کے بعد میں نے دو مرتبہ دبئی میں پیپلز پارٹی کے کوچئیرمین آصف علی زرداری کودو ٹیلی فون نمبروں پر متعدد بار فون کئے لیکن وہاں بھی کسی نے فون نہیں اٹھایا ۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ سندھ آگ میں جل رہا ہے ایم کیو ایم کے کارکنان پر جنگی قیدیوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے اور رینجرز نے اپنے عمل سے پورے سندھ کو مقبوضہ سندھ بنا دیا ہے لیکن قائم علی شا ہ کا یہ غیر ذمہ دارانہ رویہ اور آصف علی زرداری کا یہ رویہ انتہائی افسوسناک ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ انہیں سندھ دھرتی اور سندھ کے باسیوں سے ذرہ برابر نہ تو کوئی محبت ہے اور نہ ان کے مستقبل کی کوئی فکر ہے۔
English
وڈیو