کسی فلاحی ادارے کی فلاحی سرگرمیوں کیلئے زکوٰۃ فطرے کے عطیات جمع کرنا کس آئین اور کونسے قانون کے تحت جرم ہے؟ رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
خدمت خلق فاؤنڈیشن کی تمام فلاحی سرگرمیاں زکوٰۃ فطرے اورعوام کی جانب سے دیئے گئے عطیات کی بدولت جاری ہیں
خدمت خلق فاؤنڈیشن کیلئے زکوٰۃ فطرہ وصول کرنے والے ذمہ داروں اورکارکنوں کوگرفتارکرنااس کی فلاحی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش اورعوام کے ساتھ جبر ہے ۔رابطہ کمیٹی
کراچی ۔۔۔ یکم جولائی 2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے اپنے بیان میں سوال کیاہے کہ کسی فلاحی ادارے کی فلاحی سرگرمیوں کیلئے زکوٰۃ فطرے کے عطیات جمع کرناکس آئین اورکونسے قانون کے تحت جرم ہے جس کی پاداش میں رینجرزنے گلبہارکالونی میں ایم کیوایم کے سیکٹرآفس پر چھاپہ مارکرایم کیوایم کے سیکٹرانچارج سمیت 16ذمہ داروں اورکارکنوں کوگرفتارکیاہے؟ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایم کیوایم کی فلاحی تنظیم خدمت خلق فاؤنڈیشن بڑے پیمانے پر عوامی خدمت کے فلاحی کام کررہی ہے جس کے گواہ شہرکے عوام بھی ہیں۔خدمت خلق فاؤنڈیشن کی یہ تمام فلاحی سرگرمیاں عوام کی جانب سے دیے جانے والے زکوٰۃ فطرے اوردیگر عطیات کی بدولت ہی جاری ہیں ۔ آج اسی سلسلے میں گلبہارکالونی کے علاقے میں سیکٹر آفس پر ذمہ داران موجود تھے کہ رینجرزنے انہیں گرفتارکرلیااوراس کارروائی کوجائزقراردینے کیلئے رینجرزکی جانب سے زکوٰۃ فطرے کی وصولی کے عمل کوبھتہ قراردیا جارہا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے سوال کیاکہ کس قانون میں یہ لکھاہے کہ کسی فلاحی ادارے کیلئے زکوٰۃ فطرہ جمع کرناخلاف قانون عمل ہے؟رابطہ کمیٹی نے کہاکہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کی فلاحی سرگرمیوں کے لئے زکوٰۃ فطرہ وصول کرنے والے ذمہ داروں اورکارکنوں کوگرفتارکرنااس کی فلاحی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش اورعوام کے ساتھ جبر ہے ۔