کراچی میں اردو بولنے والوں کی غیر قانونی گرفتاری اور جبری گمشدگی کا حکومتی کمیشن برائے لاپتہ افراد نوٹس لے،بابر انیس کی اپیل
گزشتہ چند ماہ میں 50سے زائد معصوم و بیگناہ نوجوان لاپتہ ہیں حکومتی کمیشن اس معاملے کو دیکھے،ایم کیو ایم کمیٹی برائے لاپتہ افراد
انکوائری کمیشن برائے لاپتہ افراد کے کراچی دفتر سے کوئی خاطر خواہ جواب موصول نہیں ہو رہا
کراچی۔۔۔2جون2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کی کمیٹی برائے لاپتہ افراد کے انچارج بابر انیس و ممبرا ن کمیٹی نے حکومتی کمیشن برائے لاپتہ افراد کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال اور ممبران کمیشن برائے سندھ جسٹس (ر) ڈاکٹر غوث محمد سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ کراچی میں جاری آپریشن کی آڑ میں مہاجروں کا استحصال بند کرایا جائے اور اردو بولنے والوں کی غیر قانونی گرفتاری اور جبری گمشدگی کے تسلسل کو بھی ختم کرایا جائے۔اپنے ایک بیان میں کمیٹی برائے لاپتہ افراد نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران قانون نافذکرنے والے اداروں کی جانب سے 50سے زائد مہاجرنوجوانوں کو غیر قانونی طور پر گرفتا ر کرکے جبری طور پر گمشدہ کردیا گیا ہے ،دوسری جانب اعلیٰ عدالتوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مسلسل ہٹ دھرمی کے ساتھ معصوم و بیگناہ افراد کی گرفتاریوں سے انکار کیا جارہا ہے جو کہ قابل تشویش عمل ۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے قائم انکوائری کمیشن برائے لاپتہ افراد کے کراچی دفتر سے کوئی خاطر خواہ جواب موصول نہ ہونے کی صورت میں مورخہ 28مئی 2015ء کو بذریعہ ای میل اسلام آباد اور کراچی دفاتر میں 17لاپتہ افراد کے مکمل کوائف نامے ارسال کردئیے گئے ہیں جبکہ دیگر کوائف نامے بھی جلد ارسال کئے جائیں گے۔کمیٹی برائے لاپتہ افراد نے مزید کہا کہ حکومتی کمیشن برائے لاپتہ افراد فوری طور پر کراچی میں اجلاس منعقد کرکے غمزدہ اور بے بس مہاجروں کی دادرسی کرے اور ان کے پیاروں کو جلد از جلد بازیاب کرائے ۔
English