کوئی بھی پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی ایگزیکٹ کے گھناؤنے کاموں سے کیونکر ناواقف رہی؟ الطاف حسین
وفاقی وصوبائی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر حکومت پاکستان اربوں کھربوں روپے سالانہ خرچ کرتی ہے
ایگزیکٹ اپنی پوری شان وشوکت کے ساتھ کئی سالوں سے کامیابی کے ساتھ اپنے ادارے کوکیسے چلاتارہا؟
تمام ٹی وی چینلز نے ایگزیکٹ کے بارے میں نیویارک ٹائمز میں مضمون کی اشاعت کے بعد قیامت سرپراٹھارکھی ہے
ہرٹی وی اینکر ایک دوسرے پر بازی لے جانے کی کوشش کررہاہے اورایگزیکٹ کو برابھلاکہہ رہاہے
لندن ۔۔۔ 28 مئی 2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ پاکستان میں مبینہ طورپر جعلی ڈگریاں فروخت کرنے والا ادارہ ’’ایگزیکٹ ‘‘ مغلیہ سلطنت کی طرزپر فقیدالمثال اندازمیں تعمیرکی گئی اپنی عالیشان عمارت کو پوری آب وتاب اورشان وشوکت کے ساتھ بلاٹکٹ ہرخاص وعام کو دیکھنے کیلئے پیش کررہاہے۔ تقریباً تمام ٹیلی وژن چینلزنے نیویارک ٹائمز میں ایگزیکٹ کے بارے میں شائع ہونے والے ڈیکلن والش کے تحقیقی آرٹیکل کے بعد ایک قیامت سرپراٹھارکھی ہے اورہرٹی وی اینکرایگزیکٹ کوبرابھلاکہتے ہوئے ایک دوسرے پر بازی لے جانے کی کوشش کررہاہے لیکن ان اینکر پرسنز کو کیایہ بات نہیں معلوم کہ جب ملک میں 18سے زائد چھوٹی بڑی وفاقی وصوبائی انٹیلی جینس ایجنسیاں موجود ہیں تو ایگزیکٹ جیسا ادارہ اپنی پوری شان وشوکت کے ساتھ کئی سالوں سے کامیابی کے ساتھ اپنے ادارے کوکیسے چلاتارہا؟بے پناہ ترقی پاجانے کے بعد اس ادارے نے ’’ بول ‘‘ نامی ٹی وی کے آغازکااعلان بھی کیا اس پر ہرباشعورپاکستانی کاسرشرم سے جھکاہواہے کہ تگنا چوگنا معاوضہ ملنے پربعض نام نہاد محب وطن اینکرسنزنے اپنے برسوں پرانے اداروں کو چھوڑکربول ٹی وی میں شمولیت کیلئے دوڑ لگانی شروع کردی اوربول ٹی وی کوجوائن کرلیا۔18سے زائد چھوٹی بڑی وفاقی وصوبائی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر حکومت پاکستان اربوں کھربوں روپے سالانہ خرچ کرتی ہے لیکن کوئی بھی پاکستانی ایجنسی ایگزیکٹ کی دیوہیکل نمابلڈنگ اوراس کے گھناؤنے کاموں سے کیونکر ناواقف رہی؟ شورمچا تو وہ بھی امریکہ کے ایک اخبار میں ایگزیکٹ کی اسٹوری شائع ہونے کے بعد مچااورآج تک مچ رہاہے ۔انہوں نے دعاکی کہ اللہ پاکستان اورپاکستانی چھوٹی بڑی ایجنسیوں پر اپناکرم فرمائے اورانہیں خواب خرگوش سے جگادے۔ آمین ، ثمہ آمین
English