سانحہ پکا قلعہ حیدرآباد ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، الطاف حسین
26، 27مئی 1990ء کو سرکاری اہلکاروں نے پکا قلعہ کی پانی ،بجلی اور گیس کاٹ کر اردو بولنے والی آبادی پرلشکرکشی کی
25برس گزرجانے کے باوجودآج تک اس واقعہ میں ملوث سفاک سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی
سانحہ پکا قلعہ حیدآباد کے شہداء کی 25ویں برسی کے موقع پر بیان
لندن۔۔۔25مئی2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ سانحہ پکا قلعہ حیدآبادپاکستان کی تاریخ کاسیاہ باب ہے جسے فراموش نہیں کیاجاسکتا۔ سانحہ پکا قلعہ 26، 27مئی1990ء کے شہدا ء کی 25ویں برسی کے موقع پراپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ 26، 27مئی 1990ء پاکستان کی تاریخ کاایسا سیاہ ترین دن ہے جب سرکاری اہلکاروں نے حیدرآبادمیں پکا قلعہ کی پانی ،بجلی اور گیس کاٹ کر اردو بولنے والی آبادی پرلشکرکشی کی او رپکاقلعہ کے معصوم وبے گناہ مکین مائیں بہنیں اپنے سروں پر قرآن شریف رکھ کردہائیاں دینے نکلیں اور ظالموں کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کا واسطہ دیا تو ان پراندھادھندفائرنگ کی گئی جسکے باعث متعدد خواتین،نوجوان ،بزرگ اوربچے موقع پر ہی شہید ہوگئے ،ظلم و بربریت کا یہ کھیل دو دن تک جاری رہا ،شہداء کے جنازے بھی نہیں اٹھانے دیئے گئے جسکے سبب شہداء کی تدفین بھی پکا قلعہ گراؤنڈمیں ہی کرناپڑی۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ 25برس گزرجانے کے باوجودآج تک اس واقعہ میں ملوث سفاک سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ حق پرست شہداء نے جس مشن، مقصد اورنظریئے کیلئے اپنی جانیں قربان کی ہیں انہیں ایم کیوایم ہرگز رائیگاں نہیں جانے دے گی اور مظلوم و محکوم عوام کے حقوق کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے سانحہ پکا قلعہ حیدآباد کے شہداء کوزبردست خراج عقیدت پیش کیااوردعاکی کہ اللہ شہدائے پکاقلعہ کے درجات بلندفرمائے،ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطافرمائے اور ایم کیوایم کے خلاف سازشوں کوناکام بنائے اورتحریک کے مشن و مقصد اورنظریئے کو کامیابی سے ہمکنارفرمائے ۔