گیس انفراسٹرکچر بل 2015ء کی منظوری کا فیصلہ واپس لیا جائے، حق پرست ارکان قومی اسمبلی
حکومت، گیس انفراسٹرکچر ترقیاتی محصول کے نام پر ملک کے غریب عوام کو مالی مشکلات کا شکار کرنا چاہتی ہے
اس بل کی منظور ی سے پاکستان بھر میں گیس کے صارفین کو 100 روپے اضافی ادا کرنے پڑیں گے
ملک کے98 فیصد غریب ومتوسط طبقہ کے عوام پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہیں
غربت، مہنگائی اوربے روزگاری نے عوام کی زندگی اجیرن کررکھی ہے، ارکان قومی اسمبلی
کراچی ۔۔۔20، مئی2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست ارکان قومی اسمبلی نے حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں گیس انفراسٹریکچر بل 2015ء کی منظور ی دینے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس بل کی منظور ی کو پاکستان کے غریب عوام کی معاشی مشکلات میں اضافہ کا پیش خیمہ قراردیا ہے ۔ ایک بیان میں ارکان قومی اسمبلی نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت، گیس انفراسٹرکچر ترقیاتی محصول کے نام پر ملک کے غریب عوام کو مالی مشکلات کا شکار کرنا چاہتی ہے ، حکومت نے عددی اکثریت کے بل پر قومی اسمبلی میں گیس انفراسٹریکچر بل 2015ء کی باضابطہ منظور ی دیکر پاکستان کے غریب عوام کو مہنگائی کی دلدل میں دھکیلنے کا عمل کیا ہے اور اس بل کی منظور ی سے پاکستان بھر میں گیس کے صارفین کو 100 روپے اضافی ادا کرنے پڑیں گے اور غریب عوام پر مالی بوجھ پڑے گا۔ حق پرست ارکان قومی اسمبلی نے کہاکہ ملک کے98 فیصد غریب ومتوسط طبقہ کے عوام پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہیں ، غربت، مہنگائی اوربے روزگاری نے عوام کی زندگی اجیرن کررکھی ہے، اگر حکومت ، پاکستان کے غریب عوام کو ریلیف نہیں دے سکتی تو انہیں مزید مالی مشکلات سے بھی دوچارنہ کرے ۔ حق پرست ارکان قومی اسمبلی نے مطالبہ کیا کہ گیس انفراسٹرکچر بل 2015ء کی منظوری کا فیصلہ واپس لیا جائے اور ملک بھرکے عوام کو زندہ رہنے اور زندگی گزارنے کی سہولیات فراہم کی جائیں۔