پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو غدار نہ کہاجائے ، الطاف حسین
بھارت ، امریکہ یا کوئی اورملک ، پاکستان کو تباہ کرنے کیلئے بڑھے گا تو کروڑوں عوام کی نمائندہ جماعت ایم کیوایم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی، الطاف حسین
میں انشاء اللہ آخری سانس تک ایم کیوایم کی قیادت کرتارہوں گا،الطاف حسین
ایم کیوایم ، چارکروڑ افراد کی نمائندہ جماعت ہے اور چار کروڑ افراد کو اللہ تعالیٰ کے سوا دنیا کی کوئی بھی طاقت ختم نہیں کرسکتی، الطاف حسین
کراچی سمیت سندھ کے تمام شہروں، لاہور، پنڈی، ملتان ، پشاور، کوئٹہ ، نصیرآباد اوردیگر شہروں میں کارکنان کے جنرل ورکرز اجلاس سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب
لندن۔۔۔10، مئی2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو غدار نہ کہاجائے ، بھارت ، امریکہ یا کوئی اورملک ، پاکستان کو تباہ کرنے کیلئے بڑھے گا تو کروڑوں عوام کی نمائندہ جماعت ایم کیوایم ، پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ ہرنفس کو موت کا مزاچھکنا ہے اور میں انشاء اللہ آخری سانس تک ایم کیوایم کی قیادت کرتارہوں گا،ایم کیوایم ، چارکروڑ افراد کی نمائندہ جماعت ہے اور چار کروڑ افراد کو اللہ تعالیٰ کے سوا دنیا کی کوئی بھی طاقت ختم نہیں کرسکتی ۔یہ بات انہوں نے کراچی سمیت سندھ کے تمام شہروں، لاہور، پنڈی، ملتان ، پشاور، کوئٹہ ، نصیرآباد اوردیگر شہروں میں کارکنان کے جنرل ورکرز اجلاس سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہی۔جنرل ورکرز اجلاس کے سلسلے کا مرکزی اجتماع جناح گراؤنڈعزیزآباد کراچی میں منعقد ہوا جس میں بزرگوں ، نوجوانوں، خواتین اور بچوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی جبکہ ملک بھرمیں منعقدہ دیگراجتماعات بھی ایم کیوایم کے ذمہ داروں اورکارکنوں نے بہت بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔ اس موقع پر اجتماعات کے شرکاء کا جوش وخروش قابل دید تھا۔اجتماعات کے شرکاء نے حسب روایت فلک شگاف نعرے لگاکر جناب الطاف حسین سے والہانہ عقیدت ومحبت کا اظہارکیا۔
اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم ، بانیان پاکستان کی اولادوں کی جماعت ہے جو پاکستان کی بقاء وسلامتی کیلئے جدوجہد کررہی ہے اور ملک سے فرسودہ جاگیردارانہ اوروڈیرانہ نظام کاخاتمہ چاہتی ہے ، ملک کی ترقی وخوشحالی کیلئے جدوجہد کرنے والی جماعت ایم کیوایم پر گزشتہ 37 برسوں سے من گھڑت اورجھوٹے الزامات عائد کرکے اسے بدنام کیاجارہا ہے ، حق پرستانہ جدوجہد کی پاداش میں ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کو شہیدکردیاگیا، ہزاروں کو پابند سلاسل کردیا گیا اور درجنوں کارکنوں کو گرفتارکرکے لاپتہ کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ تمام ترمنفی پروپیگنڈوں ، رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود 23، اپریل2015ء کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 کے ضمنی انتخابات میں عوام نے اپنے اتحاد سے ایم کیوایم کو شاندار کامیابی سے ہمکنارکرکے ایم کیوایم پر لگائے جانے والے تمام الزامات کو جھوٹا ثابت کردیا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ جب کسی قوم کو آئسولیٹ کرنا مقصود ہوتو اس کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کرکے اسے دیگر کمیونٹیز سے علیحدہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اس قوم کو آئسولیٹ کرکے اس کا جینا مشکل کردیا جاتا ہے ، جب وہ قوم اس ظلم کے خلاف اور اپنے حقوق کیلئے آوازبلند کرتی ہے تو اس پرجھوٹے الزامات عائد کرکے اس قوم کی کرمنالائزیشن کی جاتی ہے تاکہ دنیا کو گمراہ کیاجاسکے کہ حقوق کی جدوجہد کرنے والے جرائم پیشہ ہیں اور پھر ان پر ملک دشمنی کے الزامات بھی عائد کیے جاتے ہیں۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ پیمرا کے ذریعہ میرے خطاب پر پابندی لگائی جارہی ہے لیکن اگر ایم کیوایم کے لئے ذرائع ابلاغ کاراستہ بند کیاگیا توہم عوام سے رابطہ کیلئے متبادل راستہ اختیارکریں گے اور اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ اور فوج مجھ سے ناراض ہوگئی ہے کہ میں نے فوج سے متعلق غلط بات کہی۔ میں آج مسلح افواج کے شعبہ اطلاعات سے کہتا ہوں کہ نائن زیرو سے میری یکم مئی کی تقریر کی آڈیوکیسٹ لیکر سن لیں کہ میں نے فوج سے متعلق کیا باتیں کہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میں فوج کے خلاف بات کرنے کا تصورتک نہیں کرسکتا ، میں آج بھی فوج کا احترام کرتا ہوں۔ میں نے اپنی تقریر میں صرف یہ بات کہی تھی کہ ایم کیوایم کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کے دوران بزرگوں اور خواتین کو مغلظات بکی جاتی ہیں اوریہ کہاجاتا ہے کہ’’ تم انڈیاکے ایجنٹوں، را کے ایجنٹوں ، تم پاکستان کیوں آگئے ،یہ تمہارا وطن نہیں ہے ،جاؤاپنے ملک واپس چلے جاؤ‘‘ اس موقع پر جناب الطاف حسین نے اجتماعات کے شرکاء سے دریافت کیا کہ کیا آپ میں سے کسی کویہ تلخ تجربہ نہیں ہوا ؟ جس پر شرکاء کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ بالکل یہ طعنے دیئے جاتے ہیں۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ 19، جون 1992ء کوایم کیوایم پر جھوٹے الزامات لگاکر مجھے اپنے ساتھیوں سے دورکردیا گیا ،ہم پربہتان تراشی کرنے والے اپنے بال بچوں کے ساتھ رہ رہے ہیں جبکہ 25 برسوں سے مجھے اپنے خاندان اور ساتھیوں سے دورکردیا گیا پھر بھی انہیں چین نہیں آیا اور آج کے دن تک مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں ۔ میں نے اپنی تقریر میں یہ بھی کہاتھا کہ آپ ، ہم پر ’’را‘‘ کے ایجنٹ کا الزام لگاتے ہو توآپ یہ چاہتے ہو کہ کیا میں ’’را‘‘ سے مدد مانگ لوں؟ یہ میرا سوال تھا ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ آپ ہم پر اس ملک اور ادارے کے ایجنٹ ہونے کا الزام کیوں لگاتے ہو جن کے خلاف ہمارے بزرگوں نے جدوجہد کی اور جانی ومالی قربانیاں دیں، حاملہ خواتین کے پیٹ چاک کرکے ان کے نومولود بچوں کو نیزوں پر اچھالاگیا ، والدین کے سامنے بچوں کو ذبح کیا گیا، بچیوں نے اپنی عصمتوں کے تحفظ کیلئے اتنی بڑی تعداد میں کنوؤں میں چھلانگیں لگائیں کہ کنوؤں کے منہ بھرگئے ، ہمارے آباواجداد یہ تمام مظالم سہتے رہے لیکن پھر بھی یہی نعرہ لگاتے رہے کہ ’’بٹ کے رہے گاہندوستان ، لیکے رہیں گے پاکستان‘‘ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایک اینکرپرسن نے ٹی وی پر تجزیہ کرتے ہوئے یہ جھوٹا الزام لگایا کہ الطاف حسین کہتا ہے کہ فوجیوں کی چھڑیاں چھیں لیں گے ، ان کے کپڑے اور تمغے اتارلیں گے جوکہ سراسر جھوٹ ہے ،میں نے اپنی تقریر میں یہ کہاتھا کہ اگر ہمارے آباواجداد تحریک پاکستان کے دوران اپنے بچوں کو نہ کٹواتے ، اپنے گاؤں کے گاؤں نہ جلواتے اورپاکستان کے نام پر جانی ومالی قربانیاں نہ دیتے تو نہ یہ پاکستان بنتا اور نہ ہی کسی کے پاس چھڑی اور تمغے ہوتے ۔ جناب الطا ف حسین نے شرکاء سے دریافت کیا کہ کیاجمہوریت میں اختلاف رائے جائز نہیں ہے ؟ جس پر شرکاء نے یک زبان ہوکر جواب دیا ’’قطعی جائز ہے ‘‘ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں نے جب یہ کہاکہ پرویز مشرف کے خلاف سازش میں سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخارمحمدچوہدری ملوث ہیں اور جہاں پرویزمشرف کو قید رکھا گیا ہے اس کے برابر کمرے میں جنرل اشفاق پرویز کیانی کو بھی قید کیا جائے تو مجھے غدار کہاگیا لیکن آج وہی اینکرپرسنز، وکلاء انجمنوں کے رہنما اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے افراد جو افتخارمحمد چوہدری کی بحالی کیلئے جدوجہد میں شریک تھے وہی کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ جنرل کیانی اور افتخارمحمدچوہدری نے پاکستان کا بیڑا غرق کردیا ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں ایک مرتبہ پھر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ چاہے ایم کیوایم میں ایک ہزارگروپ بنادیئے جائیں یا رابطہ کمیٹی کے ارکان ذمہ داری سے کام کریں یا نہ کریں اور چاہے میری تقریرپر پابندی ہی کیوں نہ لگادی جائے ، انشاء اللہ میں قیادت چھوڑنے کی بات اپنے منہ پر نہیں لاؤں گا۔ ہرنفس کو موت کا مزاچھکنا ہے اور انشاء اللہ میں آخری سانس تک ایم کیوایم کی قیادت کرتارہوں گا۔ایم کیوایم ، چارکروڑ افراد کی نمائندہ جماعت ہے اورچارکروڑافرادکو اللہ تعالیٰ کے سوا دنیا کی کوئی بھی طاقت ختم نہیں کرسکتی ۔