کنٹونمنٹ الیکشن کے دوران پنجاب کے مختلف شہروں میں مسلح تصادم قابل مذمت ہے، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
کراچی میں ضمنی اور کنٹونمنٹ الیکشن کے دوران مسلح محاذ آرائی کاکوئی افسوسناک واقعہ پیش نہیں آیا ، رابطہ کمیٹی
پنجاب کے مختلف شہروں میں مسلح تصادم سے ثابت ہوگیا کہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف سمیت تمام جماعتوں
میں عسکری ونگ موجود ہیں، رابطہ کمیٹی
تعصب کی بنیاد پر پورے ملک کو چھوڑ کر صرف کراچی کو اسلحہ سے پاک کرنے کے مطالبے کیے جاتے ہیں، رابطہ کمیٹی
تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے قانونی وغیرقانونی اسلحہ بازیاب کرایا جائے ،رابطہ کمیٹی
پاکستان کو اسلحہ فری سوسائٹی بنانے کیلئے زبانی جمع خرچ کرنے کے بجائے عملی اقدامات کیے جائیں، رابطہ کمیٹی
کراچی ۔۔۔25، اپریل2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کنٹونمنٹ بورڈز کے الیکشن کے دوران پنجاب کے مختلف شہروں میں فائرنگ کے واقعات کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے اور ان واقعات میں متعددافرادکے زخمی ہونے پر دلی افسوس کااظہار کیاہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ دوروز قبل ہی کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246 کے ضمنی الیکشن انتہائی پرامن ماحول میں انجام پائے اورکراچی وحیدرآبادمیں کنٹونمنٹ بورڈز کے الیکشن بھی ہوئے ، اللہ کے کرم سے کہیں بھی مسلح محاذ آرائی اوراسلحہ کے استعمال کاکوئی افسوسناک واقعہ پیش نہیں آیا لیکن آج کنٹونمنٹ بورڈز کے الیکشن کے موقع پر لاہور، ساہیوال، سیالکوٹ، راولپنڈی اور پنجاب کے دیگرشہروں میں مسلم لیگ(ن) اور تحریک انصاف کے کارکنان کے درمیان مسلح تصادم ہوا جس میں جدید ترین اسلحہ کا آزادانہ استعمال و نمائش کی گئی اورفائرنگ کے واقعات میں کئی افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ راولپنڈی میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے جیت کی خوشی میں جدید اسلحہ سے شدید ہوائی فائرنگ کی لیکن افسوس کسی سیاسی ومذہبی جماعت، سیاسی تجزیہ نگار یا اینکرپرسن کی جانب سے ان جماعتوں کے عسکری ونگ کے خاتمے اور پنجاب کے شہروں سے غیرقانونی اسلحہ کی بازیابی کے مطالبات نہیں کیے گئے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ملک کی سیاسی ومذہبی جماعتیں، بعض متعصب سیاسی تجزیہ نگاراور اینکرپرسنز کی جانب سے ایم کیوایم کو بدنام کرنے کیلئے جھوٹے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں اور منفی پروپیگنڈے کرکے ایم کیوایم سے عوام کو بدظن کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے لیکن آج پنجاب کے مختلف شہروں میں مسلح تصادم سے یہ حقیقت ایک مرتبہ پھر آشکار ہوچکی ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف سمیت تمام جماعتوں میں عسکری ونگ موجود ہیں اوران جماعتوں کے پاس بھی بہت بڑی تعداد میں غیرقانونی اسلحہ موجود ہے لیکن حکومت وانتظامیہ کی جانب سے امن وامان کی آڑ میں صرف ایم کیوایم کو نشانہ بنایا جاتا ہے اورتعصب کی بنیاد پر پورے ملک کو چھوڑ کر صرف کراچی کو اسلحہ سے پاک کرنے کے مطالبے کیے جاتے ہیں ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم کی جانب سے تین سال قبل قومی اسمبلی میں پورے پاکستان کو اسلحہ سے پاک کرنے کا بل جمع کرایا جاچکا ہے لیکن کراچی کو اسلحہ سے پاک کرنے کے مطالبے کرنے والی سیاسی ومذہبی جماعتوں کی جانب سے اس بل کی حمایت کیلئے کسی قسم کے عملی اقدامات دیکھنے میں نہیں آئے ہیں۔ جس یہ حقیقت واضح ہوچکی ہے کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتیں نہ تو اپنے عسکری ونگ ختم کرنے کیلئے تیار ہیں اورنہ ہی پورے پاکستان کوقانونی وغیرقانونی اسلحہ سے پاک دیکھنا چاہتی ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ پاکستان کو اسلحہ سے پاک کرنے سے متعلق ایم کیوایم کا بل قومی اسمبلی میں پاس کیاجائے، پورے ملک کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے قانونی وغیرقانونی اسلحہ بازیاب کرایا جائے ، پاکستان کو اسلحہ فری سوسائٹی بنانے کیلئے زبانی جمع خرچ کرنے کے بجائے عملی اقدامات کیے جائیں اور پورے ملک سے قانونی و غیرقانونی اسلحہ کے خاتمہ کی مہم کا آغاز کیاجائے۔