آگرہ تاج سمیت لیاری کے مختلف علا قوں میں امن کمیٹی کے دہشت گردوں کی قتل و غارتگری کا فوری نوٹس لیا جائے، عارضی رابطہ کمیٹی
دہشت گر د کھلے عام جدید ہتھیار وں سے لیس ہوکرمقامی شہریوں کو ہلاک وزخمی کر رہے ہیں
مقامی شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے لئے ٹھو س اور مثبت اقدامات کئے جائیں
کراچی میں ہونے والی اس کھلی بربریت اور دہشت گردی پر پر اسرار خاموشی کیوں ؟
کیاآگرہ تاج کالونی میں لیاری گینگ وار کے دہشت گرد وں کے ہاتھوں شہید وزخمی ہونے والے انسان اور پاکستانی نہیں ہیں ؟
کچھی برادری سمیت مقامی شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے لئے ٹھو س اور مثبت اقدامات کئے جائیں
کراچی ۔۔23مئی 2013ء
ایم کیوایم کی عارضی رابطہ کمیٹی نے لیاری کے مختلف علا قوں میں نام نہاد امن کمیٹی کے دہشت گردو ں کی غنڈہ گردی اور قتل و غارتگری کی سخت ترین الفا ظ میں مذمت کی ہے ۔ایک بیان میں عارضی رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے پیپلز امن کمیٹی کے مسلح دہشت گردوں نے آگرہ تاج کالونی ،کلری ، ہنگو آباد ، نیاآباد اور دیگر علا قوں میں کچھی برادری اورمقامی شہریوں کو دہشت گر دی کانشانہ بنا رکھا ہے دہشت گر د کھلے عام جدید ہتھیار وں سے لیس ہوکرمقامی شہریوں کو ہلاک وزخمی کر رہے ہیں لیکن ان سفاک دہشت گردوں کے خلاف کسی قسم کی قانونی کارروائی دیکھنے میں نہیں آرہی ہے ۔ عارضی رابطہ کمیٹی نے کہا کہ مسلح دہشت گرد وں نے علا قوں میں قتل وغارت گری اور خوف دہشت کا ماحول گرم کر رکھا ہے اور پیپلز امن کمیٹی کے دہشت گردوں کی غنڈہ گردیوں کے باعث مقامی شہریوں کی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی ہے ۔ عارضی رابطہ کمیٹی نے کہا کہ حیرت اور دکھ کی بات یہ ہے کہ بے بنیاد سیاسی الزامات اور مٹھی بھر افراد کے سیاسی دھرنوں پر گھنٹوں گھنٹوں ٹاک شوز کرنے والے میڈیا اور اینکر حضرات نے کراچی میں ہونے والی اس کھلی بربریت اور دہشت گردی پر پراسرار خاموشی اختیار کی ہوئی ہے سوال یہ ہے کہ کیا آگرہ تاج کولونی میں لیاری گینگ وار کے دہشت گرد وں کے ہاتھوں شہید وزخمی ہونے والے انسان اور پاکستانی نہیں ہیں ؟ آخر ان کے قتل عا م پر خاموشی کیوں اختیار کی جارہی ہے ؟۔ عارضی رابطہ کمیٹی نے نگراں حکومت سے مطالبہ کیا کہ آگرہ تاج کالونی سمیت لیاری کے مختلف علا قوں میں پیپلز امن کمیٹی کے دہشت گردوں کی قتل و غارتگری کا فوری نوٹس لیا جائے اور کچھی برادری سمیت مقامی شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے لئے ٹھو س اور مثبت اقدامات کئے جائیں ۔