حلقہ این اے246کے ضمنی انتخاب میں تمام ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی آزادی ہونی چاہیے،ڈاکٹرمحمدفاروق ستار
الیکشن کمیشن اس بات کا خیال رکھیں کہ کسی بھی وجہ سے کوئی بھی ووٹرز اپنا حق رائے دیہی سے محروم نہ رہے
ایسانہ ہوکہ مخالفین انتخاب میں اپنی شکست کو دیکھنے کے بعد اس حلقہ میں بھی جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ نہ کردیں
جماعت اسلامی اور تحریک انصاف میڈیا من گھڑت اور جھوٹے پروپیگنڈے کرکے لوگوں کو گمراہ کرنے کی مذموم کوششیں کررہے ہیں
مخالفین اپنی شکست کو دیکھتے ہوئے ہم پر یہ بے بنیاد لزامات لگارہے ہیں جنہیں ہم یکسر مسترد کرتے ہیں
ڈاکٹر محمدفاروق ستار کی جناح گراؤنڈمیں ایم کیو ایم کے مرکزی الیکشن کیمپ میں میڈیا نمائندگا ن سے گفتگو
کراچی۔۔۔21اپریل2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن اور حق پرست رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ 23اپریل کو این اے 246میں ہونے والے انتخابی عمل کے دوران الیکشن کمیشن اس بات کا خیال رکھیں کہ کسی بھی وجہ سے کوئی بھی ووٹرز اپنا حق رائے دیہی سے محروم نہ رہے اور تمام ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی آزادی ہونی چاہیے۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم کے مرکزی الیکشن کیمپ جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ این اے 246کے نامز د حق پرست امید وار کنور نوید جمیل اور سینٹر ل ایگزیکٹو کونسل کے انچارج وسیم اختر بھی موجود تھے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہمارے مخالفین جماعت اسلامی اور تحریک انصاف میڈیا کے ذریعے کچھ من گھڑت اور جھوٹے پروپیگنڈے کرکے لوگوں کو گمراہ کرنے کی مذموم کوششیں کررہے ہیں ۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ مخالفین اپنی شکست کو دیکھتے ہوئے ہم پر یہ بے بنیاد لزامات لگارہے ہیں کہ ایم کیوایم کے کارکنان نے این اے246کی عوام سے شناختی کارڈ لے لئے ہیں ،جسے ہم یکسر مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان ،قانون نافذ کرنے والے اداروں سے یہ کہتے ہیں کہ اگر کوئی ایسا واقعہ ہوا ہے تو اسے دیکھا جائے اور اسکی تحقیقات کی جائیں اور جو بھی عناصر اس میں ملوث ہوں انکے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پوری ایمانداری سے الیکشن کمیشن کے ہر مطالبے پر عمل کررہے ہیں جبکہ مخالفین کو اپنی شکست ابھی سے دکھائی دینے لگی ہے ،ایسا نہ ہو کہ انتخاب میں اپنی شکست کو دیکھنے کے بعد اس حلقہ میں بھی جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ نہ کردیا جائے تو بہتر ہے کہ الیکشن کمیشن اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خود اس انتخابی عمل کو صاف شفاف بنائیں کیونکہ یہ جماعتیں ہر انتخابات میں اپنی شکست کے بعد یہی الزامات عائد کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ گھوسٹ اور جعلی پولنگ اسٹیشن بھی تیار ہوئے ہیں ،تو یہ الیکشن کمیشن بتائے کہ جو پولنگ اسٹیشن الیکشن کمیشن نے بنائیں ہیں اس کے علاوہ بھی کوئی پولینگ اسٹیشن موجود ہیں اس کی بھی تحقیقات کی جائیں اور نشاندہی بھی کی جائے یا پھر یہ الیکشن سے راہ فرار ہونے کا ایک راستہ ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی فرمائشوں پر عمل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی خصوصی اختیارات دے دئیے ہیں،کیمرے لگائے جارہے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن اس بات کو بھی دیکھے کہ جو جماعتیں جھوٹے پروپیگنڈے کررہے ہیں یہ بھی کورٹ آف کنڈیکٹ کی خلاف ورزی ہے اس کا بھی نوٹس لیا جائے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ حلقہ این اے 246کے انتخابی عمل کی نگرانی کیلئے کسی بھی ملکی و بین الاقوامی مبصر تنظیم کو دعوت نہیں دی گئی جس پر ہمارے کچھ شکوک و شبہات ہیں کہ جب تمام الیکشن میں مبصرین کو دعوت دی جاتی ہے تو اب تک کیوں نہیں دعوت دی گئی،ہمارا مطالبہ ہے کہ فافین سمیت دیگر مبصر تنظیموں کو انتخابی عمل کی نگرانی کیلئے بلایا جائے تاکہ ان کے ذریعے یہ پتہ چل سکے یہ انتخات صاف شفاف ہوئے یا نہیں۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ چاہتی ہے کہ این اے 246کے انتخاب صاف شفاف منعقد کئے جائیں ،جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کسی بھی ادارے کی جانب سے انتخابی عمل میں کوئی رکاوٹ ڈالی گئی،اوچھے ہتھکنڈے اختیار کئے گئے یا ایم کیو ایم کے ووٹ کم کرنے کی کوشش کی گئی تو اس عمل میں ہم الیکشن کمیشن کو برابر کا شریک سمجھیں گے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اگر ایک کمرے میں دو پولنگ بوتھ بنائے جائیں گے تو ہم سمجھتے ہیں کہ ووٹنگ کا عمل سست روی کا شکار ہوگا کیونکہ 350کمروں میں 753 پولنگ بوتھ بنائے جارہے ہیں جو کہ مناسب عمل نہیں اس سے ووٹرز اپنا حق رائے دیہی سے محروم رہ جائیں گے،میڈیا سے بھی ہماری درخواست ہے کہ اس معاملے کو اجاکر کرے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر یہ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ انتخابی عمل کے اوقات کار میں زیادہ سے زیادہ ووٹرزاپنا حق رائے دیہی استعمال کریں کسی بھی پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کا عمل سست روی کا شکار نہیں ہونا چائیے،اس معاملے پر آج بھی ہم نے ایک درخواست الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوائی ہے۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ڈبل سواری پر پابندی عائد کرنا مناسب موقع نہیں کیونکہ گزشتہ کئی ہفتوں سے ایساکوئی واقعہ پیش نہیں آیا جس کو دیکھتے ہوئے ڈبل سواری پر پابندی لگائی جائے تو فوری طور پر پابندی ہٹائی جائے یہ ایک سستی سواری ہے جس سے ہمارے ووٹرزمتاثر ہونگے۔وسیم اختر نے کہا کہ رینجرز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شہری اپنے پاس اوریجنل شکاختی کارڈ کھیں ورنہ انہیں گرفتار کرلیا جائے گا،ہمارا مطالبہ ہے کہ پہلے اس معاملے میں عوام کو آگاہی فراہم کی جاتی کیونکہ اگر کسی شہری کا شناختی کارڈ موجود نہیں یا کوئی بھی شخص اپنا اوریجنل شناختی کارڈ کھو گیا ہے تو وہ شہری کیا کریگا اس معاملے پر بھی دیکھا جائے اور دوسری طرف پولیس کو موقع مل جائے تو آپ کو پولیس کا پتہ ہے انکی چاندی ہوجائے گی تو لہٰذا ایسے تمام عمل سے گریز کیا جائے جس کا اثر بلواستہ یا بلا واستہ انتخابی عمل پر پڑے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق جو لوگ 5بجے کے بعد بھی پولنگ اسٹیشن کے باہر لائنوں میں موجود ہوں انہیں پولنگ اسٹیشن کے احاطے میں لیکر حق رائے دیہی کا حق دینا چاہئے۔