چائنا کے صدر کے استقبال کیلئے سندھ ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کو کیوں نظرانداز کیا گیا ؟الطاف حسین
ایم کیوایم چائنا کے صدر کے دورہ پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، الطاف حسین
یہ ایک تاریخی موقع تھا اس موقع پر معز ز مہمان کے استقبال کیلئے پورے ملک کی نمائندگی موجود ہوتی، الطاف حسین
ارباب اقتدار، پاکستان کے مستقبل سے نہ کھیلیں،قائدایم کیوایم الطاف حسین
حکمراں ،وسائل کی تقسیم اور ترقی کے معاملے میں چھوٹے صوبوں کو نظرانداز نہ کریں،الطاف حسین
پاکستان سب کا ہے،سب پاکستانی ہیں اورایک متحد پاکستان سب کے مفاد میں ہے، الطاف حسین
حکمراں ایسا کوئی عمل نہ کریں جس سے عوام کے احساس محرومی میں اضافہ ہو اور قومی یکجہتی کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہو، الطاف حسین
ایم کیوایم ، ملک بھرکے پسماندہ علاقوں اور عوام کی ترقی وخوشحالی چاہتی ہے، الطاف حسین
پاکستان اورچائنا کی حکومت نے آج متعدد منصوبوں کی منظوری دی ہے جن کا تعلق صرف وسطی پنجاب سے ہے ،الطاف حسین
ہماری بھی دعا ہے کہ صوبہ پنجاب ترقی کرے اورپھلے پھولے، الطاف حسین
جنوبی پنجاب ،فاٹا ، کراچی، پشاور،کوئٹہ ،گلگت بلتستان، ہزاروال ، سکھر اور حیدرآباد بھی پاکستان کا حصہ ہیں، الطاف حسین
کیاسب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے کراچی کو ماس ٹرانزٹ سسٹم کی ضرورت نہیں ہے ؟ الطاف حسین
کوئٹہ ، پشاور ، گلگت ،بلتستان، فاٹا، ہزاروال اور جنوبی پنجاب کیلئے کس ترقیاتی منصوبے کی منظوری دی گئی ہے ؟
اگر پاکستان کے چھوٹے صوبوں کے شہروں کوترقی دی جائے گی تو قومی یکجہتی میں اضافہ ہوگا،الطاف حسین
جب میں متحدہ پاکستان کی بات کرتاہوں تومیری باتوں کوعصبیت، تعصب اورلسانیت کانام جاتاہے، الطاف حسین
جناح گراؤنڈ عزیزآباد میں میوزیکل پروگرام کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب
لندن۔۔۔20، اپریل2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ ایم کیوایم ،چائنا کے صدرکے دورہ پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے لیکن میڈیا پر بعض تجزیہ نگاروں کی جانب سے یہ سوال اٹھایا جارہا ہے کہ چائنا کے صدر کے استقبال کیلئے صوبہ سندھ ، صوبہ خیبرپختونخوا اور صوبہ بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کو کیوں نظرانداز کیا گیا ؟ اگر اس تاریخی موقع پر چھوٹے صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو بھی چائنا کے صدر کے استقبال میں شریک کیاجاتا تو پوری دنیامیں یہ پیغام جاتا کہ چائنا کے صدر کے استقبال کیلئے ایک صوبہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کی نمائندگی موجودہے۔ جناب الطاف حسین نے دردمندانہ اپیل کی کہ خدارا !! وہ پاکستان کے مستقبل سے نہ کھیلیں،وسائل کی تقسیم اور ترقی کے معاملے میں چھوٹے صوبوں کو نظرانداز نہ کریں،پاکستان سب کا ہے،سب پاکستانی ہیں اورایک متحد پاکستان سب کے مفاد میں ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایسا کوئی عمل نہ کیاجائے جس سے چھوٹے صوبوں کے عوام میں پائے جانے والے احساس محرومی کی شدت میں اضافہ ہو اور قومی یکجہتی کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہو۔
ان خیالات کا اظہا رجناب الطاف حسین نے جناح گراؤنڈ عزیزآباد میں ایم کیوایم کے تحت میوزیکل پروگرام کے شرکاء سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج چائنا کے صدر نے پاکستان کا دورہ شروع کیا ہے ، متحدہ قومی موومنٹ، چائنا کے صدر شی چن پنگ (Xy Jin Ping)، ان کی اہلیہ اور ان کی کابینہ کے ارکان کے دورہ پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کا خیرمقدم کرتی ہے۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ چائنا کے صدر کے دورے کے حوالہ سے میڈیا پر بعض سیاسی تجزیہ نگاریہ سوال اٹھارہے ہیں کہ چائنا کے صدر کے استقبال کیلئے صوبہ سندھ ، صوبہ خیبرپختونخوا اور صوبہ بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ کو کیوں نظرانداز کیا گیا ہے ؟ انہوں نے کہاکہ یہ ایک تاریخی موقع تھا ،کیا ہی اچھا ہوتا کہ اس موقع پر معز ز مہمان کے استقبال کیلئے پورے ملک کی نمائندگی موجود ہوتی اوریہ انتہائی مناسب بات ہوتی کہ چینی صدر کے استقبال کرنے والوں میں پنجاب کے وزیراعلیٰ کے ساتھ ساتھ صوبہ سندھ کے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ، صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور صوبہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بھی شریک ہوتے اوراس تاریخی موقع پر پوری دنیامیں یہ پیغام جاتا کہ چائنا کے صدر کے استقبال کیلئے ایک صوبہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کی نمائندگی موجودہے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم ، ملک بھرکے پسماندہ علاقوں اور عوام کی ترقی وخوشحالی چاہتی ہے ۔ ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ صوبہ پنجاب خوب ترقی کرے،صوبہ پنجاب کے عوام کے بنیادی مسائل حل ہوں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ملک کے چھوٹے صوبوں کے عوام کی ترقی وخوشحالی اور عوام کی فلاح وبہبود کو بھی پیش نظر رکھا جائے اورایسا کوئی عمل نہ کیاجائے جس سے چھوٹے صوبوں کے عوام میں پائے جانے والے احساس محرومی کی شدت میں اضافہ ہو اور قومی یکجہتی کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہو۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہم پاکستانی ہیں اور صوبہ پنجاب ، پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے ، پنجاب میں رہنے والے بزرگ، مائیں ، بہنیں، بھائی اوربچے ، میرے بزرگ ، مائیں ، بہنیں ،بھائی اور بچے ہیں،میری تحریک میں ہزاروں پنجابی بھائی بہنیں بھی شامل ہیں، پنجاب میں ہمارے تین ساتھیوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا، اس تحریک میں پنجاب کے کارکنوں نے بھی اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں۔ میری دلی خواہش ہے کہ صوبہ پنجاب پھلے پھولے ،ترقی کرے ، لاہور، دنیا کے ترقی یافتہ شہروں کے ہم پلہ آجائے۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ چینی صدر ، ان کی کابینہ اورپاکستان کی وفاقی حکومت نے آج متعدد منصوبوں کی منظوری دی ہے جن کا تعلق صرف وسطی پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے ۔ہمیں دلی خوشی ہے کہ صوبہ پنجاب کی ترقی کیلئے موجودہ حکومت کام کررہی ہے۔ہماری بھی دعا ہے کہ صوبہ پنجاب ترقی کرے اورپھلے پھولے لیکن میں یہ کہنا چاہوں گا کہ سرائیکی علاقے، جنوبی پنجاب اورفاٹا کے لوگ بھی ترقی کریں اور خوشحال ہوں، کراچی بھی پاکستان ہی کا حصہ ہے پشاور بھی پاکستان کا حصہ ہے،کوئٹہ بھی پاکستان کا حصہ ہے ،گلگت بلتستان اور ہزاروال بھی پاکستان کا حصہ ہے، اسی طرح سکھر اور حیدرآباد بھی پاکستان کا حصہ ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ لاہور کی طرح ملک کے دیگرصوبوں کے شہروں کو بھی ترقیاتی منصوبوں میں حصہ ملے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی ، پاکستان کو سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتا ہے،آخر کراچی کی ترقی کیلئے پاکستان کی حکومت نے کس منصوبے کی منظوری دی ہے ؟کوئٹہ ، پشاور ، گلگت ،بلتستان، فاٹا، ہزاروال اور جنوبی پنجاب کیلئے کس ترقیاتی منصوبے کی منظوری دی گئی ہے ؟
انہوں نے کہاکہ لاہور میں میٹروبس کے بعد اب چینی حکومت کے ساتھ میٹرو ٹرین کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے،یہ بڑی خوشی کی بات ہے،لیکن کراچی اور ملک کے دیگرشہروں کے عوام نے کیا قصور کیا ہے ؟ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے ،کیا پاکستان کے اس بڑے، سب سے زیادہ آبادی والے اور سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے شہر کو ماس ٹرانزٹ سسٹم کی ضرورت نہیں ہے ؟ کیا دہشت گردی سے متاثرہ پشاور اور کوئٹہ کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ضرورت نہیں ہے ؟کراچی کے عوام یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہیں کہ 46 بلین ڈالرز کے ترقیاتی منصوبوں میں سے کتنے منصوبے اس شہر کو دیئے جائیں گے جو سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتا ہے ۔اگر پاکستان کے چھوٹے صوبوں کے شہروں کوترقی دی جائے گی،کراچی ، پشاور، کوئٹہ ، سکھر ، حیدرآباد،سرائیکی علاقے ، ہزاروال ، فاٹا ، گلگت بلتستان اورآزادکشمیرترقی کریں گے تو قومی یکجہتی میں اضافہ ہوگا،پاکستان مضبوط ہوگا لیکن اگر ان شہروں کو اسی طرح نظرانداز کیاجاتا رہا،وسائل کی تقسیم میں ان کو نظرانداز کیاجاتا رہا،ان کے مسائل حل نہیں کیے گئے تو اس عمل سے ان شہروں کے عوام میں پیدا ہونے والا احساس محرومی قطعی فطری ہوگا۔جناب الطاف حسین نے ارباب اقتدار سے دردمندانہ اپیل کی کہ خدارا !! وہ پاکستان کے مستقبل سے نہ کھیلیں،وسائل کی تقسیم اور ترقی کے معاملے میں چھوٹے صوبوں کو نظرانداز نہ کریں،پاکستان سب کا ہے،سب پاکستانی ہیں اورایک متحد پاکستان سب کے مفاد میں ہے ۔