جماعتِ اسلامی کے سابق امیر منور حسن کی قتال فی سبیل اللہ کی جاہلانہ تشریح دانستہ طور پر فساد فی العرض کے زمرے میں آتی ہے سابق صوبائی وزیرِ صنعت و تجارت اور رکنِ سندھ اسمبلی رؤف صدیقی کا اظہارِ مذمت
منور حسن قتلِ عام کو بڑھاوا دینے کی دانستہ کوشش اور مسلمانوں میں تفرقہ اور کنفیوژن پھیلانے کے اس عمل سے اس دور میں منافق اعظم عبد اللہ بن ابعی کا کردار ادا کر رہے ہیں، رؤف صدیقی کا اظہارِ مذمت
فساد فی العرض کرنے والے کی شریعت میں مخالف سمت میں ہاتھ اور پاؤں کاٹنے سزا مقرر ہے، رؤف صدیقی
منور حسن نے اس سے پہلے بھی ’’شہید‘‘ کو جو اسلام میں اللہ تعالیٰ کا دیا گیا اعزاز ہے متنازعہ بنانے کی دانستہ کوشش کی تھی
قتلِ عام کے جذبات کو بڑھاوا دینے کی سزا پاکستان کے آئین اور قانون میں موجود ہے لیکن حیرت ہے کہ ریاست کیوں خاموش بیٹھی ہے؟؟؟
حکومت فی الفور منور حسن کو گرفتار کر کے مقدمہ قائم کرے،رؤف صدیقی
مورخہ 22 نومبر2014
سابق صوبائی وزیرِ صنعت و تجارت اور رکنِ سندھ اسمبلی رؤف صدیقی نے جماعتِ اسلامی کے سابق امیر منور حسن کے بیان پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منور حسن کی جانب سے قتال فی سبیل اللہ کی جاہلانہ تشریح دانستہ طور پر فساد فی العرض کے زمرے میں آتی ہے۔ منور حسن نے اس سے پہلے بھی ’’شہید‘‘ کو جو اسلام میں اللہ تعالیٰ کا دیا گیا اعزاز ہے متنازعہ بنانے کی دانستہ کوشش کی تھی۔ اور اب قتلِ عام کو بڑھاوا دینے کی دانستہ کوشش کی ہے۔ رؤف صدیقی نے شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منور حسن مسلمانوں میں تفرقہ اور کنفیوژن پھیلانے کے اس عمل سے اس دور میں منافقِ اعظم عبد اللہ بن ابعی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ قتلِ عام کے جذبات کو بڑھاوا دینے کی سزا پاکستان کے آئین اور قانون میں موجود ہے لیکن حیرت ہے کہ ریاست کیوں خاموش بیٹھی ہے؟؟؟ فساد فی العرض کرنے والے کی شریعت میں مخالف سمت میں ہاتھ اور پاؤں کاٹنے سزا مقرر ہے، اور پاکستان کے آئین میں قتل کرنے کی کوشش یا اس کی ترغیب دینے والے کی سزا واضح طور پر موجود ہے۔ حکومت فی الفور منور حسن کو گرفتار کر کے مقدمہ قائم کرے۔