ہم سندھ کی 80 فیصد متروکہ سرزمین کے مالک ہیں اور ہم اپنا ہر حق ہر قیمت لیکر رہیں گے، سینیٹر بابر خان غوری
اگر کراچی پر مسلط ہونے کی کوشش کی گئی تو اندرونِ سندھ کے غریب ہاریوں کو بھی غلامی سے نجات دلائیں گے
بلاول زرداری کس منہ سے کراچی کی بات کرتے ہیں ہمیشہ کراچی دشمنی پر مبنی اقدامات پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہی کئے گئے
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن سینیٹر بابر خان غوری کا پی پی پی کے چےئرمین بلاول زرداری کے کراچی کے متعلق بیان پر ردعمل
کراچی ۔۔۔۔22اکتوبر2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن سینیٹر بابر خان غوری نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول زرداری کی جانب سے رتوڈیرو میں تقریب سے خطاب کے دوران کراچی کے متعلق متعصبانہ بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ اب اس قسم کی تقاریر اور مرنے جینے کی باتیں کرنے سے کا م نہیں چلے گا بلکہ سندھ میں کم از کم تین صوبوں سمیت ملک بھر میں نئے صوبے لازمی بنیں گے۔ بابر غوری نے کہا کہ جذباتی باتوں سے مسائل حل نہیں ہوتے اور اس قسم کی باتوں سے قبل بلاول زرداری کو سوچننا چاہئے کہ وہ کس منہ سے کراچی کی بات کرتے ہیں، سب سے زیادہ کراچی دشمنی پر مبنی اقدامات پیپلز پارٹی دور حکومت میں ہی کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن کے دور حکومت میں کراچی کواس کے حق کے وسائل نہیں دئیے گئے وہ کراچی کو حقوق کیسے دیں گے، کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت کراچی کے متعدد اہم سرکاری ادارے اور شہر کے نوجوانوں سے باعزت تعلیم اور روزگار کے مواقع تک چھین لئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت چلا گیا جب کراچی والوں یا سندھ والوں کو غلام بنا کر اپنی حکمرانی قائم کی جاتی تھی اب غریب سندھی بھی جاگ گیا ہے اور اس میں اگر نفرتیں پھیلا کر لسانیت اور تعصب پھیلا کر اس قسم کی سیاست کی جائیگی تو اس کو سندھ کے عوام بھی مسترد کریں گے اور کراچی کے عوام نے تو اس قسم کی سیاست کو پہلے ہی رد کردیا ہے اور اگرکوئی کراچی پہ مسلط ہونے کی کوشش کرے گا توپھر ہم صرف کراچی نہیں بلکہ سندھ کے غریب بھائیوں ، ہاریوں کوان وڈیروں کی غلامی سے انشاء اللہ نجات دلائیں گے۔بابر خان غوری نے کہا کہ ہم سندھ کے 80فیصد متروکہ سرزمین کے مالک ہیں اور جو ہمارا حق ہے ہم اس کو لیکر رہیں گے اورملک میں نئے صوبے بننے سے سندھ اور پاکستا ن ترقی کریگا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں پہلے ہی لسانی بنیادوں پر صوبوں کے قیام کے بجائے 20صوبے بنا دئیے جاتے توآج بنگلہ دیش ہم سے الگ نہیں ہوتا بلاول زرداری کو چاہئے کہ وہ تاریخ کا مطالعہ کریں تاریخ میں یہ ساری باتیں موجود ہیں اور ان باتوں یانعروں سے مسئلہ حل نہیں ہوگا ، نئے صوبے ملک کی ضرورت ہیں ۔